معروف سوشل میڈیا ایپ انسٹاگرام صارفین اب اپنے فیس بک اکاؤنٹ کے بغیر ہی میسنجر کے ذریعے اپنے دوستوں کو پیغام بھیج سکیں گے۔
یہ انسٹاگرام، میسجنر اور واٹس ایپ کو ایک دوسرے میں ضم کرنے کی جانب فیس بک کا پہلا قدم ہے۔
فیس بک کے مطابق یہ اقدام دیگر پیغام رسانی کی ایپس پر فیس بک کی برتری کو برقرار رکھیں گے۔
فیس بک کے مطابق واٹس ایپ اور انسٹاگرام کے ساتھ ویب سائٹ کا انضمام ان سیکیورٹی خدشات کو تقریباً ختم کر دے گا جو گزشتہ سالوں میں فیس بک کو لاحق تھے۔
میڈیا بریفنگ کے دوران انسٹاگرام کے ہیڈ آف پروڈکٹ وشال شاہ سے پوچھا گیا کہ اگر مستقبل میں یہ اسٹیک ہولڈرز اپنا کام دوبارہ سے الگ کرنا چاہیں تو فیس بک کے لیے ان ایپس کو ایک دوسرے سے الگ کرنا کتنا مشکل ہوگا؟
وشال شاہ کا کہنا تھا کہ اس کاوش میں انفراسٹرکچر کے تناظر میں کافی بڑی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فیس بک اور میسنجر کے صارفین کے لیے کئی مزید فیچرز اپ گریڈ کیے جائیں گے جس کے بعد صارفین ایموجیز، اسٹیکرز اور بوم رینگ کا استعمال کر سکیں گے۔
وشال شاہ نے بتایا کہ صارفین پیغام رسانی کے دوران وینش موڈ آن کرسکیں گے جس کے بعد پیغام موصول ہونے کے بعد خود بہ خود غائب ہو سکے گا۔
میڈیا بریفنگ کے دوران صحافی نے سوال کیا کہ فیس بک کی تینوں ایپس کے ذریعے پیغام رسانی کے بعد ہراسمنٹ کے واقعات کی روک تھام کیسے کی جائے گی، جواب میں وشال شاہ کا کہنا تھا کہ صارفین کے لیے نئی پرائیویسی سیٹنگز اپ ڈیٹ کر دی گئی ہیں جس سے وہ اس بات کو یقینی بنا سکیں گے کہ انہیں مخصوص لوگ ہی پیغام بھیجیں۔
واضح رہے کہ واٹس ایپ اور میسجنر کے ماہانہ ایک ارب ایکٹو صارفین ہیں۔
انسٹاگرام اور میسنجر کے ذریعے ویڈیو کالز اور پیغامات بھیجنے کی تبدیلی کو مختلف مارکیٹس میں ٹیسٹ کیا جا رہا ہے جسے بعد ازاں عالمی سطح پر صارفین کی رسائی میں دیا جائے گا۔
کمپنی کی جانب سے دی گئی میڈیا بریفنگ میں مزید تفصیلات بیان نہیں کی گئیں، میڈیا بریفنگ کے دوران کمپنی نمائندگان کا کہنا تھا کہ انسٹاگرام صارفین ایپ کو استعمال کرتے ہوئے ایک نئے تجرنے سے گزریں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سال کے اوائل میں فیس بک نے اپنی تمام میسجنگ ایپس کو اکھٹا کرنے اور صارفین کو ایک ایپ سے دوسرے میں پیغام بھیجنے کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
فیس بک کی جانب سے جاری پیغام میں بتایا گیا تھا کہ یہ تینوں سروسز خودمختار ایپ کے طور پر کام کرتی رہیں گی مگر ایسا انفراسٹرکچر بنایا جائے گا جو صارفین کو اس کمپنی کی تمام ایپس کے ذریعے بغیر اکاؤنٹ کے پیغام بھیجنے کی سہولت فراہم کرے گا۔
ان تبدیلیوں کے بعد وہ لوگ جن کے پاس صرف واٹس ایپ موجود ہوگا وہ اپنے دوستوں کو انسٹاگرام اور میسنجر کے ذریعے بھی پیغام بھیج سکیں گے۔
اس مقصد کے لیے انہیں فیس بک ، میسنجر یا انسٹاگرام ڈاون لوڈ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔