اسلام آباد: وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس درست ہونے کی ایک بار پھر تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزرا غیرذمہ دارانہ بیانات نہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس میری نگرانی میں بنی ہیں اور بالکل درست ہیں۔ اس حوالے سے وزرا کو غیر ذمہ دارانہ بیانات سے پرہیز کرنا چاہیئے۔
ہم نیوز کے پروگرام "پاکستان ٹونائٹ” میں بات کرتے ہوئےے یاسمین راشد نے کہا نوازشریف علاج کے ذریعے یہیں پر ہی ٹھیک ہو رہے تھے، ان کے پلیٹ لیٹس بہتر ہو رہے تھے ، یہی وجہ ہے کہ لندن جانے کے بعد ان کی صحت بہتر ہو گئی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ مجھے رپورٹس بھیجنے والے ماتحت عملے نے جان بوجھ کر غلطی کی ہو لیکن 10 ڈاکٹرز ان رپورٹس کو دیکھ رہے تھے، ایک آدمی جھوٹ بول سکتا ہے، اتنے افراد بیک وقت غلط بیانی نہیں کر سکتے۔
انہوں نے نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس کے معاملے پر خود کو انکوائری کے لیے پیش کر دیا۔ وزیر صحت پنجاب نے کہا وہ کسی بھی انکوائری کے لیے تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میاں نوازشریف ہشاش بشاش نظر آرہے ہیں، واپس نہ آ کر انہوں نے مجھ سمیت پوری قوم کو دھوکا دیا اور وعدہ خلافی کی۔ اگر کورونا کی وجہ سے علاج نہیں ہورہا تو وطن واپس آ جائیں، حالات ٹھیک ہوئے تو پھر ملک سے باہر بھیج دیں گے۔
اس سے قبل وزیر ہوابازی غلام سرور خان کہہ چکے ہیں کہ جن لوگوں نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ دی ان سب کے خلاف انکوائری ہونی چاہیئے۔
انہوں نے مزید کہا تمام ڈاکٹرز جو میڈیکل بورڈ میں شامل تھے اور جن کی رپورٹس کی بنیاد پر ان کو باہر جانے دیا گیا ان سب کے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے۔