قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور دنیائے کرکٹ کے عظیم کھلاڑی وسیم اکرم نے سوشل میڈیا پر ایک یاد گاری تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ وہ لمحہ تھا جب راولپنڈی میں یہ 17 سالہ نوجوان پاکستان کی کرکٹ ٹیم کیلئے منتخب ہوا۔
وسیم اکرم نے قومی کرکٹ ٹیم میں شمولیت کا سہرا سابق کپتان اور لیجنڈری بیٹسمین جاوید میانداد کو دیتے ہوئے لکھا کہ اگر جاوید میانداد نہ ہوتے تو وسیم اکرم نہ ہوتا۔

واضح رہے وسیم اکرم نے اپنے کیریئر کا آغاز 1984میں نیوزی لینڈ کے خلاف میچ سے کیا، اور بہت ہی کم عرصہ میں انہوں نے قومی کرکٹ ٹیم میں نمایاں مقام حاصل کر لیا۔
وسیم اکرم کا شمار کرکٹ کی تاریخ کے عظیم ترین فاسٹ باؤلرز میں ہوتا ہے۔ وہ ون ڈے کرکٹ میں 500 وکٹیں لینے والے پہلے باؤلر تھے۔
وسیم اکرم 2003 میں اپنے کیریئر کے اختتام کے موقع پر دنیا کے پانچویں سب سے زیادہ 916 وکٹ حاصل کرنے والے کھلاڑی تھے۔
بطور کپتان وسیم اکرم نے ون ڈے کرکٹ میں 158 وکٹیں حاصل کی ہیں جبکہ ٹیسٹ میں 414 اور ون ڈے میں 502 وکٹیں لیں۔
وسیم اکرم نےانٹرنیشنل کرکٹ میں 4 ہیٹ ٹرک کیں۔ یوں وہ دنیا کے دوسرے باؤلر ہیں جس نے بین الاقوامی کرکٹ میں سب سے زیادہ ہیٹ ٹرک وکٹیں حاصل کیں۔
یاد رہے پہلے نمبر پر سری لنکا کے لاست ملنگا ہیں جن کی انٹرنیشنل کرکٹ میں 5 ہیٹ ٹرک ہیں۔