ناسا کے جونو مشن نے مشتری سیارے پر ‘پریاں’ اور ‘جن’ دیکھے ہیں جن کی تصاویر بھی ناسا نے جاری کر دی ہیں۔
سی این این کے مطابق یہ عجیب الخلقت قسم کے مظاہر دراصل دو مختلف قسم کی تیز روشنیاں ہیں جو مشتری کی سطح پر دیکھی گئی ہیں۔
اس قسم کی روشنیاں خلا سے کرہ ارض پر بھی دیکھی جاتی ہیں مگر پہلی بار اس مظہر کا کسی دوسرے سیارے پر نظارہ کیا گیا ہے۔

یورپ کی دیومالائی کہانیوں میں پریاں چالاک قسم کی مخلوق کے طور پر پیش کی جاتی ہیں جبکہ سائنس کی دنیا میں یہ آسمانی بجلی کے باعث پیدا ہونے والی روشنیاں ہیں جو بڑے طوفان خیز بادلوں کے طوفان سے بہت اوپر موجود ہوتی ہیں۔
یہ روشنیاں زمین پر طوفان خیز بادلوں سے 90 میل اوپر پیدا ہوتی ہیں، اگرچہ ان کا دائرہ 15 سے 30 میل وسیع ہوتا ہے لیکن یہ ملی سیکنڈز کے لیے پیدا ہوتی اور مٹ جاتی ہیں۔
ان کی شکل جیلی فش کی مانند ہوتی ہے جو آسمان اور زمین، دونوں کی جانب پھیلی ہوتی ہیں۔

اس کے برعکس جنات کی شکل کی روشنیاں مختصر فریکوئنسی کا مظہر ہیں جو الیکٹرومیگنیٹک پلس سورس سے جنم لیتی ہیں اور ان کی عمر بھی بہت مختصر ہوتی ہے۔
یہ آسمان کے بہت وسیع علاقے پر پھیلی ہوتی ہیں، بعض اوقات ان کا دائرہ 200 میل تک پھیل جاتا ہے اور ان کی شکل چپٹی تھالی جیسی ہوتی ہے۔

سائنسدان روہینی گائلز کا کہنا ہے کہ زمین پر پریوں اور جنات کا رنگ نائٹروجن اور اوپری فضا کے تعامل کی وجہ سے سرخ ہوتا ہے لیکن مشتری کی اوپری تہہ ہائیڈروجن پر مشتمل ہے اس لیے وہ نیلے یا گلابی رنگ کے دکھائی دیتے ہیں۔
اگرچہ سائنسدانوں کو اندازہ تھا کہ جس قسم کی مشتری کی طوفانی فضا ہے اس میں یہ مظاہر دیکھے جا سکتے ہیں مگر انہیں پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔