سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ میں اپنے موقف پر کھڑا ہوں، میرے پاس بے شمار راز ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایاز صادق نے کہا کہ میں پارلیمنٹ کے نیشنل سیکیورٹی کمیشن کا سربراہ رہا ہوں، میں نے کبھی کبھی غیر ذمے دارانہ بیان نہ دیا ہے اور نہ دوں گا۔
ایاز صادق کے بیان کے بعد خرم دستگیر نے مزید راز افشا کرنے کی دھمکی دے دی
جے یو آئی رہنما حافظ حسین احمد نے نوازشریف کو آستین کا سانپ قرار دے دیا
انہوں نے کہا کہ میرے بیان کو افواج پاکستان سے نتھی کرنے کی کوشش کی گئی، یہ پاکستان کی خدمت نہیں تھی، میرا بیان دیکھا جا سکتا ہے، سنا جا سکتا ہے۔
ایاز صادق نے کہا کہ میرے بیان میں اس حکومت کے بارے میں گفتگو کی تھی جس کو حکومتی لوگوں نے غلط انداز میں بیان کیا، ان کی اور ہندوستانی میڈیا کی حکمت عملی ایک جیسی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان اپنے ناپاک عزائم میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکتا، سیاسی سوچ مختلف ہو سکتی ہے مگر ہندوستان کے معاملے میں پاکستانی قوم یکجا ہے۔
سابق اسپیکر اسمبلی نے کہا کہ ہم سب محب وطن پاکستانی ہیں، کسی کو یہ حق نہیں کہ وہ دوسروں کو غدار کہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس حکومت سے شدید تحفظات ہیں لیکن وہ سیاسی اختلافات ہیں چاہے وہ سقوط کشمیر کے حوالے سے ہو۔
ان کا کہنا تھا کہا کہ یہ نالائق حکومت افواج پاکستان کو سیاسی لڑائیوں سے باہر رکھے، آپ نے بھارتی میڈیا کے ہاتھوں کھیل کر پاکستان کے ساتھ انصاف نہیں کیا۔
ایاز صادق نے کہا کہ ایک وزیر نے بھی بیان دیا لیکن میں اس کا بھی ذکر نہیں کرنا چاہتا کیونکہ وہ پاکستان کے حق میں نہیں ہے۔
جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو اس بات کا حق نہیں ہے کہ وہ ہم سے حب الوطنی کے سرٹیفیکٹ مانگے۔
انہوں نے کہا کہ اختلافات کی حدود ہونی چاہیئے، اصولوں پر اختلاف کرنے کا ہمیں حق حاصل ہے۔