جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینہ عیسیٰ نے صدر مملکت کو خط لکھ کر تنبیہ کی ہے کہ اگر انکے شوہر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، انہیں یا انکے خاندان کو کوئی نقصان پہنچایا گیا تو وہ ذمہ داروں کے خلاف معاملہ فیٹف، انٹرپول اور اقوام متحدہ میں اٹھائیں گے۔
3صفحات پر مشتمل خط میں سرینہ عیسیٰ نے کہا ہے کہ انکے شوہر کو قتل کرنے پر اکسانے والے مولوی مرزا افتخار الدین کے خلاف دہشتگردی کی دفعات ختم کی گئیں جسے چیلنج کیا جا سکتا ہے لیکن انہوں نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کا فیصلہ نہ چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ شہریوں کی حفاظت کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے خط میں مزید کہا ہے کہ ہمارے پاس اسلحہ بردار افراد کا دستہ نہیں اور ہماری سیکیورٹی صرف اللہ کی ذات ہے تاہم جو عناصر ہمیں نقصان پہنچانے کے درپے ہیں انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اب ہمیں نقصان پہنچایا گیا تو معاملہ بین الاقوامی سطح پر اٹھایا جائے گا۔
انہوں نے نام لیے بغیر مقتدر حلقوں کے بارے میں کہا کہ یہ طاقت کہ نشے میں بھول گئے ہیں کہ انہیں روز محشر جوابدہ ہونا ہے۔
سرینہ عیسیٰ نے مزید کہا ہے کہ میں بطور استاد اپنے شاگردوں کو بتاتی ہوں کہ غلطی کا اعتراف کرنے پر معافی مانگ لینی چاہیے۔
4 صفحات پر مشتمل خط میں سرینہ عیسیٰ نے کہا ہے کہ صدارتی ریفرنس کے ذریعے میرے خلاف بدنیتی پر مبنی تضحیک آمیز مہم چلائی گئی، 19 جون 2020 کو آپ کا صدارتی ریفرنس کوڑے دان میں پھینک دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے شوہر فائز عیسیٰ کو مرزا افتخار الدین نامی شخص نے قتل کرنے کی دھمکیاں دیں سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ سے ملاقات میں میرے شوہر نے جائیدادوں سے لاتعلقی ظاہر کی، جسٹس کھوسہ نے کہا کہ پھر تو یہ ریفرنس قابلِ سماعت ہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اچانک صورتحال تبدیل ہوئی اور ریفرنس میرے شوہر کی پیٹھ پیچھے سپریم جوڈیشل کونسل کو بھیج دیا گیا، ریفرنس دائر ہونے کے بعد سابق اٹارنی جنرل نے مرزا شہزاد اکبر سے میرے ٹیکس گوشواروں کی تفصیلات طلب کیں۔
سرینہ عیسیٰ نے صدر مملکت کو لکھے خط میں مزید کہا ہے کہ میرے شوہر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 3 مرتبہ آپ کو ریفرنس کی کاپی کے خطوط لکھے لیکن آپ نے ایک بار بھی جواب دینا مناسب نہیں سمجھا۔
انہوں نے کہا جنابِ صدر آپ ایوانِ صدر میں بیٹھ کر ٹی وی انٹرویوز میں ریفرنس پر وضاحتیں دیتے رہے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کرے میری اور میرے خاندان کی حفاظت اللّٰہ کرے گا۔
جسٹس عیسیٰ کی اہلیہ نے کہا کہ کسی کے اشاروں پر ناچنے والوں ہم واضح کرنا چاہتے ہیں اگر ہمیں نقصان پہنچا تو ان کے نام ایف اے ٹی ایف، انٹرپول اور اقوامِ متحدہ کو بھیجے جائیں گے طاقتور لوگ یہ بھول جاتے ہیں کہ انہوں نے اگلے جہان اللّٰہ کو جواب دینا ہے