وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے جس میں 3 غیرمنتخب مشیروں کے کہنے پر گندم کی امدادی قیمت 1650 روپے مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اجلاس میں کہا کہ گندم کی امدادی قیمت نہیں بڑھا سکتا، اس سے مہنگائی بڑھ جائے گی، شیخ رشید نے بھی کہا کہ اگر قیمت بڑھائی گئی تو اپوزیشن ہمارا ستیاناس کر دے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تین مشیروں نے گندم کی سپورٹ پرائس نہیں بڑھنے دی اور ای سی سی کے اجلاس میں کیا گیا 1800 روپے فی من گندم کا فیصلہ اچانک بدل دیا گیا۔
ندیم افضل چن کی کسانوں کے لیے بڑی لڑائی
ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں ندیم افضل چن پھٹ پڑے، انہوں نے کہا کہ کسانوں کے ساتھ ظلم نہ کریں، انہیں 1800 روپے کا ریٹ دیں مگرندیم بابر، حفیظ شیخ اور رزاق داؤد کسانوں کے خلاف ا کٹھے ہوگئے جبکہ غلام سرور خان، عشرت حسین، فخر امام، شبیر قریشی نے ندیم افضل چن کا ساتھ دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کابینہ میں گندم کی قیمت بڑھانے پر رولا ڈال دیا، انہوں نے کہا کہ اگر قیمت بڑھائی گئی تو اپوزیشن ہمارا جینا حرام کر دے گی۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اس وقت موقع ڈھونڈ رہی ہے، گندم کی قیمت بڑھانے سے مہنگائی بڑھ جائے گی۔ خسرو بختیار نے بھی گندم کی سپورٹ پرائس زیادہ بڑھانے کی مخالفت کی۔
باخبر ذرائع کے مطابق عشرت حسین نے تجویز دی کہ گندم کی قیمت کو عالمی قیمتوں سے جوڑ دیں مگرندیم بابر نے اس کی مخالفت کر دی۔
ندیم افضل چن نے کہا کہ قیمت بڑھانے سے گندم بہت پیدا ہوگی اور باہر سے نہیں منگوانی پڑے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ غیرملکی کسانوں کو جو ریٹ دے رہے ہیں وہ اپنے کسانوں کو دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شوگر مافیا پھر جیت گیا ہے، پی پی پی کے ای سی سی ممبران بہت بہتر تھے جنہوں نے کسان کو گندم کی اچھی قیمت دی۔
ندیم افضل چن نے کہا کہ جنرل مشرف دور میں قیمت نہ بڑھائی گئی تو دو کھرب کی گندم باہر سے منگوائی گئی جبکہ پیپلزپارٹی نے کسانوں کو زیادہ ریٹ دیا تو 10 سال تک بہترین فصل ہوئی تھی اور پاکستان نے 10 سال گندم باہر سے نہیں منگوائی اور قیمتی زرمبادلہ بچایا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان 100 ارب روپے کی گندم باہر سے منگوا رہا ہے مگر ہم اپنے کسانوں کو 25 ارب روپے دینے کو بھی تیار نہیں، شوگر مافیا چاہتا ہے کہ کاٹن اور گندم کی فصلیں کم رقبے پر لگیں اور گنا زیادہ کاشت ہو۔
اربوں کی سبسڈی واپس لینے کی تیاریاں
نئے مشیر ڈاکٹر وقار مسعود کی کابینہ کو سبسڈیز پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہم اربوں روپوں کی سبسڈی دے رہے ہیں، جو کم کرنا ہوگی۔
اس پر فواد چوہدری نے کابینہ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس سے تو مڈل کلاس ماری جائے گی۔