اسلام آباد: پاکستان میں ترسیلات زر مسلسل پانچویں مہینے میں دو ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادو شمار کے مطابق رواں ماہ اکتوبرمیں ترسیلات زر میں 14.1 فیصد اضافے کے ساتھ دو ارب تیس کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق ’ورکرز‘ کی ترسیلات اکتوبر 2020 میں مسلسل 5ویں ماہ دو ارب ڈالر سے زیادہ رہی۔
مرکزی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق ورکرز ترسیلات زر میں گزشتہ سال کے اکتوبر کے مقابلے میں 14.1 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔
مالی سال 2020 کے دوران ورکرز کی ترسیلات زر میں نو ارب 40 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 26.5 فیصد زیادہ ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان کے غیر ملکی کرنسی مارکیٹ کے ڈھانچے اور اس کی حرکات میں بہتری، پاکستان ریمیٹنس انی شی ایٹو(پی آر آئی) کے تحت سرگرمیوں کو باضابطہ کرنے اور محدود سرحد پار سفر کی کوششوں سے ترسیلات زر میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے محمد سہیل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ اعداد و شمار متوقع تھے کیونکہ پوے جنوبی ایشیا خطے میں لاک ڈاؤن، پروازوں میں اور غیرسرکاری فنڈز کی نقل و حمل میں کمی کی وجہ سے ترسیلات زر میں اضافہ رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ قلیل وقت میں ترسیلات زر میں یہ اضافہ مقامی کرنسی کو سپورٹ کرے گا۔
یاد رہے اس سے قبل عالمی بینک کی رپورٹ میں یہ پیش گوئی کی گئی تھی کہ 2020 میں پاکستان میں ترسیلات زر تقریباً نو فیصد بڑھ کر 24 ارب ڈالر ہو جائے گا۔