جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین کے خلاف اربوں روپوں کی منی لانڈرنگ الزامات پر ایف ائی اے نے مقدمے درج کر لیے۔
یہ مقدمے لاہور ایف ائی اے میں درج کیے گئے ہیں۔ باپ بیٹے پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی شوگر مل جے ڈی ڈبلیو میں دھوکا دہی کا ارتکاب کیا اور اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی۔
یہ مقدمہ لاہور میں 14 نومبر کو درج کیا گیا جس میں جہانگیر ترین کے علاوہ ان کے بیٹے علی ترین اور دیگر کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
جہانگیر ترین چند دن پہلے ہی لندن سے واپس آئے تھے اور آتے ہی انہوں نے چینی بحران میں حکومت کی مدد کی پیش کش کی تھی۔
ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے جہانگیر ترین نے پبلک لمٹیڈ کمپنی میں لوگوں کو دھوکا دیا اور اربوں روپوں کا ہیر پھیر کیا گیا ہے۔ اس پورے عمل میں علی ترین کا بھی رول سامنے آیا ہے۔
ایف آئی آر میں امانت میں خیانت، دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
جہانگیر ترین کے خلاف 109،406اور420 کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں امانت میں خیانت، دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
جہانگیر خان ترین اور علی ترین پر4.35 بلین روپے کی کرپشن اور منی لانڈرنگ کا الزام لگایا گیا ہے۔
جہانگیرترین اور علی ترین پر الزام ہے کہ انہوں نے منی لانڈرنگ کیلیے جے کے ڈبلیو گروپ کی کمپنیز کے اکاؤنٹس استعمال کیے۔