ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مسلسل استحکام حاصل کر رہا ہے، رواں ہفتے ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 8 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
گزشتہ چند ہفتوں کے دوران روپے کی قدر میں اضافہ شروع ہوا اور یہ رجحان اس ہفتے بھی جاری رہا جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 2020 کے ابتدائی ہفتوں تک پہنچ گئی۔
ہفتے کے روز ڈالر اوپن مارکیٹ میں 158 روپے سے بھی نیچے آ گیا تاہم انٹربینک مارکیٹ میں 158 روپے سے معمولی سا اوپر رہا۔
کرنسی کے حوالے سے ماہرین نے روپے کی قدر میں مزید بہتری کی پیش گوئی کر دی ہے، کئی بینکر کے مطابق زائد ترسیلات زر اور عالمی مارکیٹس پر کورونا وائرس کے اثرات کی وجہ سے روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ایکسچینج کپنیاں روزانہ بینکوں کو ایک کروڑ 20 لاکھ ڈالرز جمع کرا رہی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ اور یورپ میں کورونا کی دوسری لہر کے باعث برآمدات میں کمی ہو سکتی ہے جس سے روپے پر دباؤ پڑنے کا خدشہ ہے۔
یاد رہے کہ اگست کے آخری ہفتے سے ایکسچینج ریٹ میں استحکام شروع ہوا جو مسلسل روپے کے حق میں بڑھتا گیا۔
ہفتے کو اوپن مارکیٹ میں ڈالر 157 روپے 80 پیسے میں فروخت ہورہا تھا جبکہ جمعے کو اس کی قیمت 157 روپے 50 پیسے تک بھی گئی تھی۔
گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر کا کہنا ہے کہ مرکزی بینک نے زائد ترسیلات زر کے لیے مدد فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا جبکہ اس کے فری مارکیٹ میکانزم نے ایکسچینج ریٹ کے استحکام میں مدد فراہم کی۔