اسسٹنٹ کمشنر پاکپتن شریف خاور بشیر نے تھانہ سٹی کو درخواست دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ رکن پنجاب اسمبلی میاں نوید علی اور ان کے ساتھیوں نے انہیں اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
درخواست میں اسسٹنٹ کمشنر نے کہا ہے کہ 14 نومبر رات سوا 10 بجے انہوں نے عمر مارکی ہوتہ روڈ بائی پاس پاکپتن پر چھاپہ مارا جہاں ون ڈش میرج فنکشن ایکٹ 2016 کی خلاف ورزی ہورہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے منیجر غلام مصطفی کو بلا کر میرج فنکشن کی خلاف ورزی کے متعلق استفسار کیا تو اس نے دھمکی دی کہ یہ جگہ میاں نوید علی کی ہے جو رکن پنجاب اسمبلی ہیں۔ تمہیں یہاں آنا مہنگا پڑے گا، یہ خلاف ورزی ہم نے کی ہے جو کرسکتے ہیں کر لو۔
اسسٹنٹ کمشنر نے درخواست میں مزید بتایا کہ اس موقع پر ایم پی اے میاں نوید علی آرائیں آ گئے اور انہوں نے اپنے ساتھیوں کو کہا کہ اسے پکڑ لو اور جان سے مار دو جس پر ان کے گن مین عبدالحمید ڈھلو نے اپنی پرائیویٹ رائفل سے بٹ مارا اور فائر کرنے کی دھمکی دی۔

اے سی پاکپتن نے الزام لگایا کہ ان لوگوں نے انہیں اغوا کر کے مکوں، ڈھڈوں سے مارتے ہوئے نامعلوم مقام پر لے جا کر باندھ دیا اور تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔ اس موقع پر ایم پی اے میاں نوید علی نے سرکاری فائن بک اور وصول کردہ 50 ہزار جرمانہ بھی زبردستی چھین لیے۔
انہوں نے کہا کہ میرے ڈرائیور اور گن مین کی منت سماجت کے بعد مجھے اس شرط پر رہا کیا گیا کہ اگر دوبارہ عمر مارکی آئے تو زندہ بچ کر نہیں جائیں گے۔
اسسٹنٹ کمشنر کی مدعیت میں تھانہ سٹی پاکپتن شریف میں ایم پی اے میاں نوید علی آرائیں کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
پی ایم ایس آفیسرز ایسوسی ایشن پنجاب کے صدر طارق ملک نے ’نقار خانہ ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے واقعہ کی تصدیق کی اور کہا کہ وہ اسسٹنٹ کمشنر کی مدعیت میں ایم پی اے میاں نوید علی کی نااہلی کیلئے الیکشن کمیشن آفس سے رجوع کریں گے۔