انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر معین علی کا کہنا ہے کہ رواں سال کورونا وائرس کی خطرناک صورتحال کے باوجود پاکستان کرکٹ ٹیم نے اپنے معاہدے کو پورا کرتے ہوئے انگلینڈ کا دورہ کیا تھا۔
پاکستان سپر لیگ کے دوران پاکستان آکر کھیلنے والے معین علی کہتے ہیں کہ آئندہ سال انگلینڈ ٹیم کا دورہ پاکستان گرین شرٹس کی کرکٹ کے لیے مثبت اور دورس نتائج کا حامل ہوگا۔
ساوتھ افریقا کے ساتھ تین ٹی ٹونٹی میچوں کی سیریز سے پہلے ایک کانفرنس کال میں انہوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ 18 سال کے بعد انگلینڈ کا دورہ پاکستان ایک بہت بڑا موقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے کھیل اور پاکستان کے لیے کرکٹ کھیلنے وہاں جا رہے ہیں، ہم آئندہ سال کا بےتابی سے انتظار کر رہے ہیں۔
دوسری جانب انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو ٹام ہیریسن نے اس دورے کو دونوں ممالک کے لیے اہم لمحہ قرار دیا ہے۔
ہیریسن کا کہنا تھا کہ دورے کے دوران اسکواڈ کی سخت سیکیورٹی ہماری ترجیحات میں شامل ہوگی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بیرون ملک سے آنے والے کھلاڑیوں کی سیکیورٹی کے لیے سخت ترین اقدامات کیے ہیں جس کی وجہ سے غیرملکی ٹیمیں پاکستان آرہی ہیں۔
انہوں نے زمبابوے کرکٹ ٹیم کے حالیہ دورہ پاکستان کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ ہماری قوم بین الاقوامی ٹیموں کے پاکستان آنے اور کھیلنے کا بے تابی سے انتظار کر رہی ہے۔
یاد رہے گزشتہ روزانگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے آئندہ سال اکتوبر میں دورۂ پاکستان کی تصدیق کی تھی۔
پاکستان کی جانب سے آئندہ سال جنوری میں انگلینڈ کو دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی جسے انگلینڈ بورڈ نے مصروفیت کے باعث اکتوبر میں طے کیا تھا۔
دونوں ٹیمیں 14 اور 15 اکتوبر کو کراچی کے میدانوں میں ایک دوسرے سے ٹکرائیں گی۔