وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے کہا ہے کہ صوبے ، ضلعے اور ملک بھرمیں کورونا کیسزمیں اضافہ ہورہا ہے، اس صورتحال میں اگر تعلیمی ادارے بند کرنا پڑے تو وہ فیصلہ بھی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے باعث کئی ماہ اسکول، کالج بند رہے ہیں جس کی وجہ سے طلبہ کی تعلیم کا بہت نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ این سی او سی میں تعلیمی اداروں سے متعلق تجاویز بھی دی ہیں اور کل پنجاب کے تعلیمی اداروں سے متعلق اجلاس طلب کیا ہے کیوں کہ صوبہ پنجاب میں کورونا سے ضلع ٹو ضلع متاثر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ناصرف ضلعے بلکہ صوبے اور ملک بھر میں کورونا کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے، اس صورتحال میں اگر تعلیمی ادارے بند کرنا پڑے تو وہ فیصلہ بھی کریں گے۔
دوسری طرف وفاقی وزرات تعلیم نے تعلیمی اداروں کی بندش کے حوالے سے مراسلہ تیار کرلیا ، صوبائی حکومتوں کو بھجوائے گئے مراسلے میں تعلیمی اداروں کی بندش کے حوالے سے مختلف تجاویز پیش کی گئی ہیں۔
پہلی تجویز یہ دی گئی ہے کہ تعلیمی ادارے 24 نومبر سے 31 دسمبر تک بند رکھے جائیں، دوسری تجویز یہ دی گئی ہے کہ تعلیمی اداروں کو اگر 24 نومبر سے بند نہیں کیا جا رہا تو پرائمری سکولوں کو 24 نومبر سے بند کردیا جائے ، 2 دسمبر سے مڈل سکولوں کو بند کردیا جائے اور 15 دسمبر سے ہائیر سیکنڈری سکولوں کو بند کردیا جائے ۔
تجاویز میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں کے اساتذہ کو آن لائن تعلیم کی تربیت دی جائے اور ڈسٹنس لرننگ پر عمل کرایا جائے، اس سلسلے میں اساتذہ کو بلا کر ٹریننگ دینے کی تجاویز دی گئی ہیں۔
اسی طرح تعلیمی سیشن کو 31 مئی تک ختم کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے، میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات جون 2021 میں لینے کی بھی تجویز زیر غور ہے ، کورونا کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر آن لائن ایجوکیشن پر زور دیا جا رہا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ بین الصوبائی وزرائے تعلیم کی کانفرنس 23 نومبر کو شیڈول ہے جس میں تعلیمی اداروں کے حوالے سے صوبے اپنی تجاویز پیش کریں گے۔