پاکستان میں نافذ ہونے والے سوشل میڈیا قوانین کے متعلق اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے دنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے ملک چھوڑنے کا عندیہ دے دیا ہے۔
فیس بک، ٹوئٹر، گوگل، امازون سمیت دیگر ٹیکنالوجی کمپنیوں کے اتحاد ایشیاء انٹرنیٹ کولیشن (اے آئی سی) نے اپنے ایک بیان میں نئے سوشل میڈیا قوانین کے متعلق ردعمل دیتے ہوئے حکومتی اقدامات کو مبہم قرار دیا ہے۔
آج سے نئے سوشل میڈیا قوانین نافذ، مختلف حلقوں کی شدید تنقید، عدالت جانے کا اعلان
ڈان اخبار کے مطابق اے آئی سی کے مینیجنگ ڈائرکٹر جیف پین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت نے ان قوانین کو نافذ کرنے سے قبل وسیع البنیاد مشاورت شروع کرنے کا وعدہ کیا تھا مگر یہ عمل کبھی نہیں کیا گیا۔
ٹیکنالوجی کمپنیوں نے خبردار کیا ہے کہ موجودہ قوانین کے بعد پاکستان میں ان کے لیے اپنے آپریشنز جاری رکھنا مشکل ہو جائے گا۔
حکومت پاکستان کی جانب سے جاری کردہ قواعد میں یہ بھی شامل ہے کہ کمپنیاں متعلقہ تفتیشی ادارے کو معلومات یا اعدادوشمار مہیا کریں گی اور مواد کو ڈی کرپٹ کرنے اور اسے قابل فہم بنانے میں مدد فراہم کریں گی۔
اے آئی سی کا کہنا ہے کہ ان قواعد کے تحت لوگوں کو مفت انٹرنیٹ کی سہولت تک رسائی متاثر ہو گی اور پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کا پوری دنیا سے رابطہ ختم ہو جائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پی ٹی اے کے اختیارات اس قدر زیادہ ہیں کہ اس کے ذریعے سوشل میڈیا کمپنیوں رازداری اور اظہار رائے کی آزادی اور ان سے جڑے انسانی حقوق کے اصولوں کی خلاف ورزی پر مجبور ہو سکتی ہیں۔
فروری سے جب قواعد پہلی بار جاری کیے گئے تھے تو اے آئی سی نے بار بار حکومت سے مشاورتی جامع حکمت عملی اپنانے کی تاکید کی تھی۔
اس سے قبل اکتوبر میں اے آئی سی نے وزیر اعظم خان کو ایک خط میں مشاورتی عمل پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔