بھارت کے ایک گاؤں اس وقت عجیب صورتحال پیدا ہو گئی جب پوجا کی مشترکہ تقریب کے بعد تمام باسیوں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے تاہم ایک شخص کورونا سے محفوظ رہا ہے جس کے بعد وہ خود کو گھر میں قرنطینہ کرنے پر مجبور ہو گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست ہماچل پردیش کی وادی لاہول کے ایک چھوٹے سے گاؤں کے رہائشیوں کا کورونا ٹیسٹ کیا گیا اور حیران کن طور پر 52 سالہ بھوشن ٹھاکر کو چھوڑ کر تمام دیہاتیوں میں کورونا ٹیسٹ مثبت آیا۔
کورونا ٹیسٹ گاؤں میں ہونے والی مشترکہ پوجا کی ایک تقریب کے بعد کیا گیا تھا جس کے باعث سب کورونا کا شکار ہو گئے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق منالی لیہ شاہراہ کے کنارے آباد تھرنگ گاؤں کے رہائشی سخت سردی اور برفباری کی وجہ سے ہجرت کرکے دوسرے شہر منتقل ہوگئے ہیں تاہم اب بھی 42 افراد گاؤں میں موجود ہیں جن میں سے 41 رہائشیوں کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
بھوشن ٹھاکر نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ گاؤں کے واحد محفوظ شخص ہونے کی وجہ سے میں نے خود کو ایک کمرے تک محدود کرلیا ہے۔ میرا ٹیسٹ منفی آنے کی وجہ ہاتھوں کو بار بار دھونے، ماسک پہننے اور میل جول میں دوری اختیار کرنے جیسے اقدامات پر سختی سے عمل کرنا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت کورونا وائرس سےمتاثر ہونے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک بن گیا ہے جہاں اس وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 90 لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے جب کہ اس مہلک وائرس سے ہونے والوں کی ہلاکتوں کی تعداد 1 لاکھ 31 ہزار ہوگئی ہے۔