لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین وسیم خان نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ پہنچنے کے بعد ٹیم سے غلطیاں ہوئی ہیں لیکن میرا نہیں خیال کہ اس سے سیریز پر کوئی اثر پڑے گا۔
نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے وسیم خان کا کہنا تھا کہ کورونا ایس او پیز کی معمولی خلاف ورزیوں کو بغیر سیاق و سباق کے منظر عام پر لے آیا گیا۔
کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزیاں، نیوزی لینڈ نے پی سی بی کو دھمکی دے دی
دورہ نیوزی لینڈ، پاکستان کے 6 کھلاڑی کورونا کا شکار ہو گئے
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے کھلاڑیوں میں سے 6 کے کورونا سے متاثر ہونے کے بعد ہم نیوزی لینڈ کرکٹ اور ان کی حکومت کے تحفظات کا احترام کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سب کے باوجود میرے نہیں خیال کہ سیریز کو کوئی خطرہ ہے کیونکہ ہمارے کھلاڑی کورونا پروٹوکولز پر سختی سے عملدرآمد کر رہے ہیں۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے پاکستان ٹیم کو واپس بھیجنے کی دھمکی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ اور صحت کے حکام کی جانب سے کچھ اس وقت کچھ خلاف ورزیوں کا ذکر کیا گیا تھا جب کھلاڑی آئیسولیشن میں داخل ہوئے تھے لیکن اس سے سیریز کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ 22 گھنٹے کا سفر تھا اور کھلاڑی تھوڑی رعایت کے مستحق تھے، بہرحال خلاف ورزیاں ہوئیں اور کسی بھی عذر کے پیچھے چھپنا نہیں چاہیے۔
کھلاڑیوں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اس بات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ کھلاڑیوں میں وائرس کہاں سے منتقل ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑی لاہور اور آئسولیشن سینٹر کے درمیان کہیں کورونا کا شکار ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم تحقیقات کر رہے ہیں کہ پہلے کون سا کھلاڑی متاثر ہوا ہے اور اس کے بعد کس میں منتقل ہوا۔
یاد رہے اس سے قبل نیوزی لینڈ میں قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کے کورونا ٹیسٹ کے بعد چھ کھلاڑیوں کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔
دوسری جانب نیوزی لینڈ کی وزارت صحت نے آج ایک اور رکن کے مثبت ٹیسٹ کا اعلان کیا ہے۔ جس کے بعد کورونا کیسز کی تعداد سات ہوگئی ہے۔