• Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
منگل, دسمبر 2, 2025
  • Login
No Result
View All Result
NEWSLETTER
Rauf Klasra
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
No Result
View All Result
Rauf Klasra
No Result
View All Result
Home انتخاب

بھارتی کسانوں کا احتجاج، حکومت کی مذاکرات کی دعوت

by sohail
نومبر 28, 2020
in انتخاب, تازہ ترین, دنیا
0
0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

بھارت میں زراعت کے شعبے میں نافذ کیے جانے والے نئے قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کو حکومت نے مذاکرات کی دعوت دی ہے۔
وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر کا کہنا ہے کہ ہم پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ حکومت مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے کسان تنظیموں کو تین دسمبر کو مذاکرات کے لیے بلایا گیا ہے لیکن کسانوں کا کہنا تھا کہ ہم مطالبات تسلیم کیے بغیر گھروں کو واپس نہیں جائیں گے۔
اس سے قبل گزشتہ روز چھے ریاستوں سے دہلی کی طرف مارچ کرنے والے کسانوں کو پنجاب اور ہریانہ کی سرحدوں پر روکا گیا تھا۔
پولیس نے جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ اور واٹر کینن کا استعمال کیا گیا تھا۔
کسانوں کی جانب سے پولیس کے رویے کے خلاف شدید احتجاج کے بعد انہیں نئی دہلی میں داخلے کی اجازت دے دی گئی تھی۔
زراعت کے نئے قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کا کہنا تھا کہ یہ قانون کسان مخالف ہے اور کارپوریٹ کے فائدے کے لیے ہے۔
دوسری جانب حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ زراعت سے متعلق نئے قوانین کسانوں کے فائدے کے لیے بنائے گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اترپردیش، ہریانہ، اترکھنڈ، راجستھان، کیرالہ اور پنجاب کے کسان دہلی چلو کے نعرے کے ساتھ دہلی کے لیے نکلے تھے۔
ان کسانوں کا کہنا تھا کہ وہ دہلی کے تاریخی رام لیلا میدان میں جمع ہوکر اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں۔
کسانوں کو روکنے کے لیے پولیس اور سیکیورٹی انتظامیہ کی جانب سے جگہ جگہ خاردار تاریں لگائی تھیں جبکہ ریت سے بھرے ٹرالرز بھی شاہراہوں پر کھڑے کیے گئے تھے، ہریانہ کو جانے والی میٹرو سروسز کو بھی بند کر دیا گیا تھا۔
گزشتہ روز پولیس حکام سے متعلقہ معاملے پر رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر ان کسانوں کو دہلی نہیں جانے دیا جا رہا۔
کسان رہنما کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کووڈ کا قانون صرف کسانوں پر ہی کیوں لگایا جا رہا ہے۔ کسانوں کو روکنے کے لیے اکٹھے ہونے والے پولیس اہلکاروں پر کیوں نہیں لگایا جا رہا تو پولیس اہلکار نے جواب دیا کہ وہ بھی کسان ہی ہے۔
وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ حکومت کسانوں سے بات چیت کے لیے تیار ہے اور ان کے تحفظات کو دور کرنے کی بھی کوشش کی جائے گی۔

Tags: بھارتی حکومتکسان احتجاجمذاکراتنریندر سنگھ تومروزیر زراعت
sohail

sohail

Next Post

خلاف ورزیاں ہوئی ہیں لیکن سیریز کو کوئی خطرہ نہیں ہے، چیئرمین پی سی بی

حکومت اسٹیل مل کے برطرف ملازمین کو فی کس 23 لاکھ روپے ادا کرے گی

صوابی میں جرگے کے دوران فائرنگ سے 8 افراد ہلاک

ایران کے کتنے سائنسدانوں پر اب تک حملے ہو چکے ہیں؟

فیس بک کی ڈیجیٹل کرنسی لبرا جنوری 2021 میں متعارف کرانے کا امکان

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • About
  • Advertise
  • Careers
  • Contact

© 2024 Raufklasra.com

No Result
View All Result
  • Home
  • Politics
  • World
  • Business
  • Science
  • National
  • Entertainment
  • Gaming
  • Movie
  • Music
  • Sports
  • Fashion
  • Lifestyle
  • Travel
  • Tech
  • Health
  • Food

© 2024 Raufklasra.com

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In