نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں موجود قومی ٹیم مزید مشکلات کا شکار ہوتی نظر آ رہی ہے۔
نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے طبی ماہرین نے قومی ٹیم کے آٹھویں کھلاڑی کے کورونا میں مبتلا ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔
وزارت صحت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مزید دو کھلاڑیوں کو کورونا کی بعض علامات کے پیش نظر نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ طبی ماہرین پاکستان ٹیم کے کھلاڑیوں کو اس وقت تک ایک ساتھ پریکٹس کی اجازت نہیں دے سکتے جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ یہ کھلاڑی کورونا کے پھیلاؤ کا باعث نہیں بنیں گے۔
اس سے قبل ہفتے کے روز قومی ٹیم کے ساتویں کھلاڑی میں کورونا وائرس پایا گیا تھا۔
نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے مطابق کھلاڑیوں کی چوتھی ٹیسٹنگ کے دوران جن کھلاڑیوں کا ٹیسٹ منفی آئے گا انہیں پریکٹس کی اجازت دے دی جائے گی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ نیوزی لینڈ میں موجود قومی اسکواڈ کی تین مرتبہ کورونا ٹیسٹنگ ہوچکی ہے، 54 میں سے 8 ارکان میں وائرس کی تشخیص ہوئی، آٹھ میں سے دو ارکان کو ہسٹارک کیسز یعنی نان انفیکشیس قرار دیا گیا۔
یاد رہے پاکستان ٹیم کو ماسک کے بغیر ہوٹل میں گھومنے اور بات چیت کرنے کے بعد نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کی جانب سے انتباہی نوٹس جاری کیا گیا تھا۔
نیوزی لینڈ نے پی سی بی کے نام اپنے پیغام میں کہا تھا کہ اگر ٹیم دوبارہ کورونا پروٹول کی خلاف ورزیوں میں ملوث پائی گئی تو پوری ٹیم کو پاکستان واپس بھیج دیا جائے گا۔
واقعے کے بعد پی سی بی چیئرمین نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ یہ ہمارے لیے شرمندگی کا مقام ہے، اب ٹیم کے پاس غلطی کی مزید کوئی گنجائش نہیں ہے۔