وفاقی حکومت نے نکمے اور نااہل و کرپٹ افسران کے خلاف ایکشن کا آغاز کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت میں کئی سینئر بیورو کریٹس کے خلاف کارکردگی اور مس کنڈکٹ کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔
تحریک انصاف کی حکومت میں بیورو کریٹس کے خلاف پہلے ایکشن میں سیکرٹریٹ گروپ کے گریڈ 19 کے سینئر افسر محمد احمد خان کو مس کنڈکٹ اور نااہلی پر سول سرونٹ ایکٹ 1973 کے تحت سرکاری نوکری سے فارغ کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ افسر کے خلاف ایک سال سے محکمہ جاتی انکوائری جاری تھی۔
سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ محمد احمد خان کو سول سرونٹ رولز 1977 کے تحت ایپلٹ اتھارٹی کو 30 دن میں اپیل کرنے کا حق حاصل ہو گا۔
واضح رہے سول سرونٹ ایکٹ 1973 کے رولز کے تحت نااہلی و مس کنڈکٹ کی سب سے بڑی سزا سرکاری ملازمت سے فوری برطرفی ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق وفاقی بیورو کریسی سیکرٹریٹ گروپ کے گریڈ 19 کے سینئر افسر عبدالباسط کی بری کارکردگی و مس کنڈکٹ پر موجودہ گریڈ سے تنزلی کر دی گئی ہے، البتہ انہیں بھی ایپلٹ اتھارٹی میں 30 دن کے اندر سزا کے خلاف چیلنج کرنے کا حق حاصل ہو گا۔
مذکورہ دونوں افسران کے خلاف محکمانہ کارروائیوں کے حوالے سے سرکاری حکم نامہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ بیورو کریسی کا کرکردگی کو بہتر اور کرپشن سے پاک رکھنے کیلئے وزیراعظم عمران خان نے سول سرونٹس ایکٹ 1973 کے رولز میں ضروری ترامیم کے ساتھ سول سرونٹس کی کارکردگی اور نظم و ضبط قواعد 2020 کی منظؤری دی ہے، جس پر عمل درآمد کا آغاز کر دیا گیا ہے۔