اینڈ رائیڈ ڈیوائس صارفین کی رازداری اور ڈیٹا کے محفوظ نہ ہونے کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بج گئی۔
ٹیکنالوجی کی دنیا میں صارفین کو جہاں نت نئی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں وہیں پر بعض دفعہ راز داری اور ڈیٹا کو خطرات بھی لاحق ہو جاتے ہیں۔
انفارمیشن سکیورٹی ماہرین نے حال ہی میں ایک مشہور ایپ کے سافٹ ویئر کے خطرناک نقص کے بارے صارفین کو متنبہ کیا ہے جس کا استعمال لاکھوں صارفین کرتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ‘ٹرسٹ ویو’ کمپنی کے ماہرین نے صارفین کو موبائل میں استعمال ہونے والی ‘گو ایس ایم ایس پرو’ نامی ایپ کے بارے متنبہ کیا ہے جسے دنیا بھر کے لوگ پیغامات، تصاویر، ویڈیوز اور مختلف قسم کی فائلوں کی شیئرنگ کیلئے استعمال کرتے ہیں۔
ماہرین نے نشاندہی کی ہے کہ وائرس کے خطرے سے صارفین کے ڈیٹا کی راز داری پر اثر پڑتا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ جب کوئی صارف ڈیٹا شیئر کرتا ہے تو وہ اسے ایسے شخص تک منتقل کر دیتا ہے جس نے اپنے موبائل فون میں یہ ایپ ڈاؤن لوڈ نہیں کی ہوتی ہے۔
ماہرین کے مطابق اس وائرس ایپ کے بارے میں گزشتہ اگست میں ہی معلوم ہو گیا تھا۔
صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت کی خاطر اس ایپ کو تیار کرنے والی کمپنی کو وارننگ دی گئی تھی۔
مذکورہ کمپنی کو 90 دن میں اس کی تکنیکی خرابی کو دور کرنے کا وقت بھی دیا گیا تھا تاہم کمپنی نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی ہے۔
ماہرین نے ایپ کو خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ ایپ کو گوگل پلے سٹور سے کئی صارفین نے ڈاؤن لوڈ کیا ہے جس سے ان کا ڈیٹا خطرے میں ہے۔