بنگلہ دیشی وزیر اعظم اور ڈھاکہ میں پاکستانی ہائی کمشنر عمران احمد صدیقی کے درمیان اہم ملاقات ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق اس ملاقات سے دونوں ممالک کے درمیان برف پگھلنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، اس بات کی توقع کی جا رہی ہے کہ اس ملاقات سے تعلقات کی بحالی کے حوالے سے میکنزم بحال ہو سکتا ہے۔
برسوں سے دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدہ تعلقات میں رواں سال بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ یہ پاکستانی ہائی کمشنر اور بنگالی وزیر اعظم کے درمیان ایک غیر معمولی ملاقات تھی ۔
ہائی کمشنر کے مطابق فریقین نے برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
دونوں ممالک کے درمیان متعدد باہمی میکانزم موجود ہیں لیکن بیشتر برسوں سے وہ تعطل کا شکار ہیں۔
سفارتی حلقوں میں امید کی جا رہی ہے کہ 12 برسوں سے معطل سیکریٹری خارجہ سطح کے مذکرات دوبارہ شروع ہو سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق شیخ حسینہ واجد نے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کی ضرورت پے زور دیا اور پاکستانی عوام کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
انہوں نے پاکستانی ہائی کمشنر کو سرکاری فرائض کی ادائیگی میں مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی ۔
پاکستانی ہائی کمشنر نے دوران ملاقات وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے شیخ حسینہ واجد کے لیے دوستی اور خیر سگالی کا پیغام پہنچایا ۔
پاکستانی ہائی کمشنر نے حکومت اور پاکستانی عوام کی طرف سے وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کو آگاہ کیا کہ ہمارے دلوں میں بنگلہ دیشی قیادت اور عوام کے لیے عزت اور پیار ہے ۔
بنگلہ دیشی وزیر اعظم نے پاکستانی عوام کے لیے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
اس سے پہلے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے جولائی میں بنگلہ دیشی وزیر اعظم سے ٹیلیفونک گفتگو کی تھی جس میں باہمی اعتماد، احترام اور برابری کی بنیاد پر تعلقات کو مضبوط اور گہرا بنانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
یاد رہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے بڑھتے ہوئے تعلقات پر بھارت میں کافی تشویش پائی جاتی ہے، چین کا اثر و رسوخ بھی بنگلہ دیش میں بڑھ رہا ہے جبکہ پاکستان کے تعلقات میں بھی بہتری آ رہی ہے۔