مسلم لیگ ن کے سوشل میڈیا کنونشن سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ان کا قصور یہ ہے کہ چند کرداروں کو بے نقاب کر رہے ہیں جو پردہ کے پیچھے بیٹھ کر کھیل کھیلتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اور مسلم لیگ ن اپنا مقدمہ عوام کے پاس لے گئے ہیں، اس موقع پر انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا آئین شکنوں کو بے نقاب کرنا غداری ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ کیا ریاست کے اندر ریاست چلانے والوں کو بے نقاب کرنا غداری ہے؟
مسلم لیگ ن کے قائد کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے کہ نواز شریف کا بیانیہ ملک کو کمزور کر رہا ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ انہی غیر قانونی طاقتوں نے پاکستان میں آزادی اظہار کا گلا گھونٹ رکھا ہے، لوگوں کو مہنگائی کی چکی میں پیسا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں نواز شریف کا راستہ روکنے کی پڑی ہے، میری تقریر پر پابندی عائد کر دی گئی، ایک منظم پروپیگنڈے کے تحت سچ کو جھوٹ قرار دینے کا کام کیا جا رہا ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ آج سوشل میڈیا ایک مؤثر اور آزاد ذریعہ ہے،سوشل میڈیا جابروں کے شکنجے سے کافی حد تک محفوظ ہے، آج سوشل میڈیا ایک خود مختار چینل بن چکا ہے، جس کے باعث لوگوں کے لئے جھوٹ کو چھپانا مشکل نہیں رہا،
انہوں نے کہا کہ یہ ناقابل شکست ہتھیار ہے جو ہمارے مشن کو کامیاب کرے گا۔
ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ وہ اپنی قوم کو وہ راستہ بتا رہے ہیں جس پر چل کر ہم مہذب قوم بن سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میرا قصور یہ ہے کہ میں ووٹ کو عزت دو کی مشعل تھامے حصول جمہوریت کی راہ پر چل نکلا ہوں، میں چند کرداروں کو اصلاح کی دعوت دے رہا ہوں جن کی نظر میں آئین و قانون کی کوئی عزت نہیں۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں کسی کو آئینی حکومت پوری نہیں کرنے دی گئی، الیکشن میں کبھی صندوق چوری اور کبھی ووٹ کو چوری کیا گیا۔
انہوں نے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج میرے ساتھ عہد کریں کہ تمام ظلم و ستم کے باوجود ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر میرے ساتھ چلتے رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ غیر آئینی طاقتوں کے داغ دار چہروں کو بے نقاب کرتے رہیں گے، کیونکہ یہ تاریک رات جلد ختم ہونے والی ہے۔
اپنی تقریر کے آخر میں نواز شریف نے کہا کہ 13 دسمبر کو لاہور کے مینار پاکستان میں ملاقات ہو گی۔