معروف سائبر سیکیورٹی کمپنی چیک پوائنٹ کی جانب سے 11 اینڈرائیڈ ایپلیکیشنز کو خطرناک قرار دے دیا گیا۔
سائبر سیکیورٹی نقائص جانچنے والے ماہرین نے انتباہ کیا ہے کہ اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم پر موجود کچھ ایپلیکیشنز میں کمزور سیکیورٹی کے باعث ہیکرز صارف کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
بقول ماہرین ان ایپلیکیشنز کی بناوٹ میں ایک کمزور سسٹم پایا جاتا ہے جسے CVE-2020-8913 کہا جاتا ہے۔ اس سسٹم کی غیر معیاری ڈیزائینگ صارفین کے ڈیٹا کو خطرے میں ڈال دیتی ہے۔
ہیکرز ان ایپس کے ذریعے نہ صرف صارفین کا ڈیٹا حاصل کر سکتے ہیں جس میں تصاویر، ویڈیوز اور میسیجز شامل ہیں بلکہ اکاوئنٹس کے پاس ورڈز اور بینکنگ انفارمیشن تک بھی رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
چیک پوائنٹ کے موبائل ریسرچ ڈیپارٹمنٹ کے مینیجر ایورن حازم کا کہنا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق کروڑوں اینڈرائیڈ صارفین سیکیورٹی رسک پر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ گوگل کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے ذریعے ان نقائص کو کافی حد تک درست کر لیا گیا ہے مگر اب بھی بہت سی ایپلیکیشنز فرسودہ سافٹ ویئرز کا استعمال کر رہی ہیں۔
ماہرین نے ان معلومات کی بنا پر صارفین کو یہ مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے فونز میں اینٹی وائرس یا کسی بھی قسم کا دفاعی سافٹ ویئر انسٹال کر کے رکھیں۔
جن 11 ایپس کی نشاندہی کی گئی ہے وہ مندرجہ ذیل ہیں:
وائبر – Viber
بکنگ – Booking
کسکو ٹیمز – Cisco Teams
ینگ پرو – Yang Pro
مووٹ- Moovit
گرینڈر – Grindr
اوکے کپیڈ – OKCupid
بمبل – Bumble
ایج – Edge
ایکس ریکارڈر – Xrecorder
پاؤر ڈائریکٹر – PowerDirector