سپریم کورٹ نے پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کو افغان مہاجرین کو بجلی کے میٹر فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ افغان مہاجرین کی طرف سے بجلی کے میٹر کی درخواستیں موصول ہونے پر فوری طور پر بجلی کے میٹر لگائے جائیں۔
اس موقع پر جسٹس قاضی امین نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پاکستان میں رہنے والا ہر غیر ملکی قوانین کے تابع ہے اور قانون کے مطابق غیر ملکی سہولیات کے حقدرار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کو بجلی فراہم کریں، ان کے بچے یہاں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
یاد رہے 2017 میں بھی عدالت نے مہاجرین کے کیمپوں میں موجود ہر گھر کو الگ بجلی فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ افغان مہاجرین کو 1971 کے ریٹ پر بجلی فراہم کی جارہی تھی۔
واضح رہے عدالت نے 2017 کے حکم نامے میں کہا تھا کہ جن نرخوں پر دیگر شہریوں کو بجلی فراہم کی جا رہی ہے انہی نرخوں پر افغان مہاجرین کو بھی بجلی فراہم کی جائے۔
عدالت نے اپنے تحریری حکم میں اقوام متحدہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے کنونشنز پر دستخط کر رکھے ہیں۔
عدالت نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کے کنونشنز میں مہاجرین کو خصوصی حیثیت دی گئی ہے، اس لئے افغان مہاجرین بھی پاکستان کے رہائشی صارفین کے برابر سٹیٹس رکھتے ہیں۔
خیال رہے کہ خیبرپختونخوا میں 50 کے لگ بھگ افغان مہاجرین کے کیمپ ہیں، اقوام متحدہ کا ادارہ برائے مہاجرین کے پاس اس وقت چودہ لاکھ افغان مہاجرین رجسٹرڈ ہیں۔
واضح رہے پاکستان مہاجرین کو تعلیم اور صحت کی سہولیات فراہم کرنے والے ممالک میں شامل ہے۔