رواں سال نومبر ریکارڈ تاریخ کا گرم ترین نومبر قرار دیا گیا ہے، اس ماہ اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔
کاپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس (سی تھری ایس) کے مطابق گزشتہ نومبر 1981-2010 کے دوران آنے والے نومبر کے مہینوں کے اوسط درجہ حرارت سے 0.8 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ گرم تھا۔ جبکہ یورپ میں یہ مہینے 2.2 ڈگری سینٹی گریڈ تک زیادہ تپش ریکارڈ کی گئی۔
C3S کے بقول اس سال یورپ میں تاریخی اعتبار سے اب تک کا گرم ترین موسمِ خزاں دیکھا گیا ہے۔ شمالی یورپ اور سائبیریا میں خاص طور پر غیر معمولی موسم دیکھنے کو ملا۔ جہاں ناروے میں نومبر کے مہینے میں 1900 سے اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت شمار کیا گیا وہاں سویڈن اور فن لینڈ نے بھی تاریخی ریکارڈ توڑے۔
ڈائریکٹر سی تھری ایس کا کہنا تھا کہ یہ ریکارڈز مسلسل بڑھتی ہوئی گلوبل وارمنگ کے پہلو بہ پہلو چل رہے ہیں۔ کینیڈا اور الاسکا میں بھی غیر معمولی درجہ حرارت دیکھے گئے۔
سی تھری ایس نے مزید کہا کہ 2020 میں ایک مہینہ باقی ہونے کے باوجود اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اس سال کا درجہ حرارت 2016 کے برابر ہو گا جو کہ اب تک کا سب سے گرم سال سمجھا جاتا ہے۔
امریکا کی فلوریڈا، نیو میکسیکو اور ایریزونا ریاستوں میں اکتوبر 2020 تک اوسط سے ہٹ کر درجہ حرارت ریکارڈ کئے گئے۔ جبکہ دنیا کے کچھ خطوں میں اوسط سے ٹھنڈا موسم دیکھا گیا۔ ان خطوں میں بھارت کے کچھ حصے، پاکستان، قازقستان، برازیل اور انٹارکٹیکا شامل ہیں۔
عالمی سطح پر نہ صرف نومبر کا اب تک کا ریکارڈ درجہ حرارت ناپا گیا ہے بلکہ پچھلے پانچ سال بھی لگاتار تاریخ کے گرم ترین سال واقع ہوئے ہیں۔
البتہ اب تک گلوبل وارمنگ کے باعث درجہ حرارت میں صرف ایک ڈگری سینٹی گریڈ اضافہ ہوا ہے مگر اس کے سبب کرہ ارض پر پہلے سے زیادہ خطرناک موسمی اور قدرتی آفات دیکھنے کو ملے ہیں۔ گلوبل وارمنگ کے تحت ان آفات کی اکثریت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔