برطانیہ نے اپنی 90 سالہ شہری مارگریٹ کینن کو کورونا ویکسین لگا کر بڑے پیمانے پر ویکسین کا باقاعدہ آغاز کر دیا۔
مذکورہ خاتون کا تعلق شمالی آئرلینڈ سے ہے، لیکن وہ گزشتہ چھ دہائیوں سے برطانیہ میں رہائش پذیر ہیں، برطانوی ٹی وی چینل کے مطابق خاتون کو منگل کے روز ویکسین لگائی گئی ہے۔
طبی ماہرین فائزر کمپنی کی کورونا ویکسین منظور ہونے اور ویکسین لگنے کے باقاعدہ آغاز کو عالمی وبا کے خلاف تاریخی اقدام قرار دے رہے ہیں۔
واضح رہے مارگریٹ کینن کو کووینٹری شہر کے یونیورسٹی ہسپتال میں منگل کی صبح 6 بج کر 31 منٹ پر نرس مے پارسنز نے ویکسین لگائی تھی۔
اس موقع پر مارگریٹ کا کہنا تھا کہ ویکسین لگوانے والی دنیا کی پہلی شخصیت ہونا ان کیلئے ایک اعزاز کی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کیلئے یہ سالگرہ کا سب سے بہترین تحفہ ہے، ان کا کہنا تھا کہ وہ ویکسین لگوانے کے بعد نئے سال کی شام اپنی فیملی اور دوستوں کے ساتھ گزار سکیں گی۔
مارگریٹ کینن نے نرس مے پارسنز اور برطانوی ادارہ صحت نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کے عملے کی جانب سے بہترین انداز میں خیال رکھنے پر شکریہ ادا کیا۔
ویکسین لگوانے کے بعد انہوں نے تمام شہریوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جن کو بھی ویکسین لگوانے کا موقع مل رہا ہے، وہ ضرور لگوائیں، اگر وہ 90 سال کی عمر میں ویکسین لگوا سکتی ہیں، تو سب ایسا کر سکتے ہیں۔
یاد رہے مارگریٹ کینن کو 21 روز کے بعد ویکسین کی ایک اور خوراک لگائی جائے گی تاکہ ان کی کورونا وائرس سے حفاظت کو مکمل طور پر یقینی بنایا جا سکے۔
واضح رہے گذشتہ ہفتے برطانیہ ویکیسن استعمال کرنے کی اجازت دینے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا تھا۔
فائزر کمپنی کی ویکسین موصول ہونے کے بعد برطانیہ نے کہا تھا کہ کیئر ہومز میں مقیم عمر رسیدہ افراد اور ان کی دیکھ بھال کرنے والوں کو پہلے مرحملے میں ویکسین لگائی جائے گی۔