پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن (پی ٹی وی) کے نئے چیئرمین نعیم بخاری کے حکم پر 8 کنٹریکٹ ملازمین کو ادارے سے نکال دیا گیا ہے۔
پی ٹی وی سے برطرف کئے جانے والوں میں چیف مارکیٹنگ اسٹریٹجی اینڈ کانٹینٹ خاور اظہر، ان ہاؤس انالسٹ اینڈ برانڈ ایمبیسڈر راشد لطیف، چیف ہیوم ریسورس آفیسر محمد طاہر مشتاق، چیف آف نیوز اینڈ کرنٹ افیئرز قطرینہ حسین، چیف ٹیکنالوجی آفیسر ناصر نقوی، ایگزیکٹو پروڈیوسر کرنٹ افیئرز خرم انور، ہیڈ آف اسٹریٹجی اینڈ کارپوریٹ کمیونکیشنز عاصم بیگ اور جی ایم سکیورٹی کرنل (ر) محمد ندیم نیازی شامل ہیں۔
افسران کو برطرف کئے جانے کے حکم پر ڈائریکٹر پی ٹی وی ایڈمن اینڈ پرسنل کی جانب سے دستخط کئے گئے ہیں لیکن منیجنگ ڈائریکٹر پی ٹی وی عامر منظور کی جانب سے جوابی دستخط نہیں کئے گئے۔
مذکورہ حکم میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ادارے کے پاس مالی وسائل کی کمی ہے کیونکہ ادارے میں لگ بھگ 3 ہزار 560 ریگولر ملازمین ہیں۔
حکم میں مزید کہا گیا ہے کہ زیادہ تنخواہوں پر موجود کنٹریکٹ ملازمین کی تعداد میں تیزی سے کمی کی جائے گی، اس مقصد کیلئے وفاقی وزیراطلاعات و نشریات سمیت سیکرٹری اطلاعات نے اس کی منظوری دی ہے۔
واضح رہے پی ٹی وی کے نئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین نعیم بخاری نے نہ صرف اس حکم پر دستخط کئے بلکہ اس پر ایک نوٹ بھی لکھا کہ یہ حتمی منظوری بورڈ آف ڈائریکٹرز پی ٹی وی کی اجازت سے دی گئی ہے۔
ڈان کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی وی کے سابق قانونی مشیر وقاص ملک نے اس حکم پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ عدالتوں میں اسے چیلنج کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ حکم پبلک سیکٹر کمپنیز (کارپوریٹ گورننس) رولز 2013 کے برعکس ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ رولز پی ٹی وی کیلئے لاگو ہوتے ہیں کیونکہ یہ سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان کے پاس ایک رجسٹرڈ کمپنی ہے۔
سابق قانونی مشیر نے کہا کہ رولز کے مطابق بورڈ آف ڈائریکٹر کی بنیادی ذمہ داری پالیسی سازی ہے جبکہ انتظامی معاملات منیجنگ ڈائریکٹر کا دائرہ کار ہے۔
خیال رہے گزشتہ ماہ نعیم بخاری کو کنڑیکٹ پر 3 سال کی مدت کیلئے پی ٹی وی بورڈ آف ڈائریکٹرز کا چیئرمین بنایا گیا تھا۔
نعیم بخاری پیشے کے لحاظ سے وکیل ہیں، وہ ایک ٹیلی ویژن شو کی میزبانی کرتے ہیں جبکہ حکمران جماعت پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کے سربراہ بھی ہیں۔