لاہور میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے میں ساؤنڈ سسٹم کی فراہمی کے ذمہ دار ڈی جے بٹ کو گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں ماڈل ٹاؤن میں واقع ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا ہے، ماضی میں وہ پاکستان تحریک انصاف کے جلسوں میں میوزک اور ساؤنڈ سسٹم کی فراہمی کے حوالے سے کافی معروف ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے شر سے وہ لوگ بھی محفوظ نہیں جنہوں نے اس پر احسانات کیے ہوئے ہیں۔
انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا مقابلہ ٹینٹ سروس فراہم کرنے والوں اور ڈی جے بٹ سے ہے۔ ہمارا جلسہ کسی صورت نہیں رکے گا، ہمارے پاس اور بھی کئی لوگ موجود ہیں۔
عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت گرے ہوئے اقدامات پر اتر آئی ہے، کہا جا رہا ہے کہ جلسہ کیلئے کرسیاں دی تو ان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ڈی جے بٹ کو ساوَنڈ سسٹم کی پاداش میں گرفتار کیا گیا، یہ وہی ڈی جے بٹ ہے جو عمرانی دھرنوں کی رونق بنے تھے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ مینارِ پاکستان میں پانی چھوڑ کر تالاب بنایا گیا ہے، جلسے سے 5 روز قبل تھریٹ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ کورونا کا بہانا بنا کر اپوزیشن کے خلاف منفی پروپیگنڈہ جاری ہے۔
اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم نے 13 دسمبر کو لاہور کے مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان کر رکھا ہے۔
چند روز قبل وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ہم اپوزیشن کو جلسے کے لیے نہیں روکیں گے لیکن جلسہ منتظمین اور انہیں کیٹرنگ سروس فراہم کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کریں گے۔