جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے چھوٹے بھائی ضیاء الرحمان کے خلاف قومی احتساب بیورو میں انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔
نیب خیبر پختونخوا نے اسٹیبلشمنٹ ڈیپارٹمنٹ کو مراسلہ ارسال کر دیا ہے جس میں ضیاء الرحمان کے متعلق تفصیلات طلب کر لی گئی ہیں۔
نیب کے مراسلے میں لکھا گیا ہے کہ انکوائری میں ضیا الرحمان کے لندن، تھائی لینڈ سمیت 20 غیرملکی دورے سامنے آئے ہیں، سرکاری حکام کو کسی بھی دوسرے ممالک جانے کے لیے اجازت لینا ضروری ہوتا ہے۔
مراسلے میں پوچھا گیا ہے کہ کیا ضیاء الرحمان نے ان ممالک کے دورے کے لیے این او سی لیا تھا۔
نیب نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو تمام تفصیلات نیب کو جمع کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔
اس سے قبل اگست میں بھی یہ اطلاعات آئی تھیں کہ نیب خیبرپختونخوا نے انہیں طلب کیا ہے، ان پر کمشنریٹ افغان مہاجرین میں غیرقانونی بھرتیوں اور کرپشن کے الزامات تھے۔
اس کے علاوہ ضیاء الرحمان پر مشینری کی خریداری میں غبن، غیرقانونی تعیناتی، پروموشن اورآمدن سے زیادہ اثاثہ جات کی الزامات بھی سامنے آئے تھے۔
چند ماہ قبل وفاق کی طرف سے ضیاء الرحمان کو ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی تعینات کرنے پر بھی ایک ہنگامہ شروع ہو گیا تھا جس کے بعد انہیں واپس خیبر پختونخوا بلا لیا گیا تھا۔