ڈاکٹرز کے خلاف شکایات سننے والی ہیلتھ کئیر ریگولیٹری اتھارٹی فعال نہ ہونے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔
درخواست گزار سجاد ملک کی جانب سے عمر گیلانی ایڈووکیٹ نے پٹیشن دائر کی
درخواست میں کہا گیا ہے کہ نجی ہسپتال کی غفلت سے ماں کے فوت ہونے پر بیٹے کی شکایت کا ازالہ نہ ہوا، نجی ہسپتال اور ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کی درخواست دی لیکن اتھارٹی ہی فعال نہیں ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت اسلام آباد ہیلتھ کئیر ریگولیٹری اتھارٹی فعال کرنے کا حکم دے۔
بیٹے نے اپنی درخواست میں الزام لگایا ہے کہ میری ماں نجی ہسپتال میں لیور ٹرانسپلانٹ سرجری کے دوران غفلت سے فوت ہوئی، جب ڈیتھ سرٹیفکیٹ دیکھا تو پتہ چلا کہ اس پر ڈیتھ کی وجہ یہ نہیں لکھی گئی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یہ بھی دھچکا لگا کہ لیور ٹرانسپلانٹ سرجری کامیاب قرار دے کر ہارٹ اٹیک سے موت قرار دے دی گئی، لیور ٹرانسپلانٹ سرجری کی مد میں 50 لاکھ روپے کے قریب چارج کئے جارہے ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ میں نے والدہ کی وفات کی میڈیکل رپورٹس کا ریکارڈ مانگا وہ بھی نہیں دیا گیا ، نجی ہسپتال کے خلاف ہیلتھ کئیر ریگولیٹری اتھارٹی شکایت بھی نہیں سن رہی۔
درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ عدالت اتھارٹی کو حکم دے کہ وہ درخواست گزار کو سن کر شکایت کا ازالہ کریں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کل درخواست پر سماعت کریں گے