اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی رقوم مسلسل 6 ماہ سے 2 ارب ڈالر سے زائد رہی ہیں جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔
نومبر 2020 میں ترسیلات زر 2 ارب 34 کروڑ ڈالر رہیں جو گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 2.4 فیصد جبکہ گزشتہ برس نومبر کے مقابلے میں 28.4 فیصد زیادہ ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق نومبر میں سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے میں 61 کروڑ ڈالر، یو اے ای سے 51 کروڑ اور دیگر خلیجی ممالک سے 28 کروڑ ڈالر بھیجے۔ برطانیہ سے 28 اور امریکہ سے 18 کروڑ ڈالر بھیجے گئے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے رواں مالی سال کے 5 مہینوں کی ترسیلات تقریبا 27 فیصد زائد ہیں اور ترسیلات میں بہتری ڈیجیٹل فارمل چینل سے رقم وصولی اقدامات کے سبب ہے۔
مرکزی بینک کے مطابق محدود سفری ضرورت کے سبب ڈیجیٹل چینل کا استعمال بڑھا ہے جب کہ ملکی تبادلہ مارکیٹ ریفارمز اور عالمی معاشی حالات کی بہتری بھی ترسیلات میں اضافہ کا سبب ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں اسے پاکستان کی معیشت کے لیے خوشخبری قرار دے دیا۔
گزشتہ ماہ اسٹیٹ بینک نے بتایا تھا کہ مالی سال 2021 میں ترسیلات زر میں ریکارڈ 9.4 ارب ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ گزشتہ مالی سال سے یہ اضافہ ساڑھے 26 فیصد زیادہ ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق سعودی عرب سے 30 فیصد، امریکہ سے 16 فیصد اور لندن سے 14 فیصد اضافی رقوم پاکستان بھیجی گئیں۔
اکتوبر میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 2 ارب ڈالر سے زائد رقوم وطن بھیجی ہیں اور مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں ترسیلات زر 7.1 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئیں۔