• Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
منگل, دسمبر 2, 2025
  • Login
No Result
View All Result
NEWSLETTER
Rauf Klasra
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
No Result
View All Result
Rauf Klasra
No Result
View All Result
Home انتخاب

حکومت کے خلاف احتجاج پر اکسانے پر ایرانی صحافی کو پھانسی دے دی گئی

by sohail
دسمبر 12, 2020
in انتخاب, تازہ ترین, دنیا
0
0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

ایرانی حکومت نے جلا وطنی سے لوٹے ہوئے 47 سالہ صحافی روح اللہ زم کو حکومت کے خلاف احتجاج پر اکسانے کے الزام میں پھانسی دے دی ہے۔

حکام کا کہنا تھا کہ روح اللہ نے 2017 کے حکومت مخالف مظاہروں میں اپنی ویب سائیٹ اور آن لائن چینل کے ذریعے مظاہرین کو اکسایا تھا جس سے مظاہرے شدت اختیار کر گئے تھے۔

ایرانی سرکاری ٹی وی اور سرکاری خبر رساں ادارے آئی آر این اے کے مطابق روح اللہ زم کو ہفتے کی علی الصبح پھانسی دے دی گئی۔ مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔

وطن لوٹنے سے پہلے روح اللہ زم پیرس میں مقیم تھے۔ ان کی گرفتاری کے متعلق تفصیلات غیر واضح ہیں تاہم بتایا جاتا ہے کہ وطن واپس لوٹنے کے بعد انٹیلیجنس حکام کی جانب سے انہیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔

وہ ان کئی اپوزیشن کے افراد میں شامل ہیں جو جلا وطنی کاٹنے کے بعد گزشتہ برس ایران واپس لوٹے تھے۔

یاد رہے کہ جون میں ایک ایرانی عدالت نے روح اللہ زم کو انتشار پھیلانے کے الزام میں پھانسی کی سزا سنائی تھی۔ ان پر مزید الزام ایرانی حکومت کے خلاف جاسوسی کا تھا۔

چند روز قبل ایرانی سپریم کورٹ نے سزائے موت برقرار رکھی تھی جس کے بعد ملزم کو ہفتے کے روز پھانسی دے دی گئی۔

2017 کے آخر میں شروع ہونے والے یہ مظاہرے ایران کے لیے 2009 میں ہونے والے ‘گرین موومنٹ’ مظاہروں کے بعد ایک بڑا چیلنج تھے۔ خوراک کی قیمتوں میں اچانک اضافہ ان مظاہروں کی ابتدائی وجہ بتایا جاتا ہے۔

حکومتی حلقوں کا کہنا تھا کہ ایرانی صدر حسن روحانی کے مخالفین کی جانب سے ایران کے شمال مشرق میں واقع شہر مشہد میں عوام کو صدر کے خلاف اکسانے کی کوشش میں یہ مظاہرے کرائے گئے تھے۔

تاہم جوں جوں مظاہرے شہر سے شہر بڑھتے چلے گئے عوامی غصہ پورے حکمران طبقے کے خلاف پھیل گیا۔ ان مظاہروں میں عوام کی جانب سے نہ صرف ایرانی صدر بلکہ سپریم لیڈر آیت اللہ خمینی کے خلاف بھی نعرے لگائے گئے اور انہیں للکارا گیا۔

ان مظاہروں کی تفصیلات اور ویڈیوز روح اللہ زم کے آن لائن چینل پر شیئر کی جاتی تھیں جس کے باعث ان پر مظاہروں کو ہوا دینے کا الزام دائر کیا گیا تھا اور پھر انہیں عدالت کی جانب سے سزائے موت سنائی گئی تھی۔

Tags: ایران میں مظاہرےروح اللہ زمصحافی کو پھانسی
sohail

sohail

Next Post

پی ڈی ایم کا لاہور جلسہ، لیگی رہنماؤں، کارکنوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا امکان

1990 سے 2020 تک پاکستان میں 138 صحافی قتل کر دیے گئے

برطانوی حکومت کا سوشل میڈیا کمپنیوں کے لیے سخت قوانین جاری کرنے کا فیصلہ

ہنڈا، ٹویٹا کے مقابلے میں چینی کمپنی کی سستی گاڑی پاکستان میں متعارف

نوازشریف، آصف زرداری، فضل الرحمان کے پیچھے یہودی لابی ہے، جلیل شرقپوری

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • About
  • Advertise
  • Careers
  • Contact

© 2024 Raufklasra.com

No Result
View All Result
  • Home
  • Politics
  • World
  • Business
  • Science
  • National
  • Entertainment
  • Gaming
  • Movie
  • Music
  • Sports
  • Fashion
  • Lifestyle
  • Travel
  • Tech
  • Health
  • Food

© 2024 Raufklasra.com

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In