اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے لاہور جلسے کے متعلق حکومت نے اپنی حکمت عملی ترتیب دے دی ہے، پولیس کو مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کرنے کا سگنل دے دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس آج رات لیگی رہنماؤں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کر سکتی ہے، حراست میں لیے جانے والے افراد کی مکمل فہرست تیار کر لی گئی ہے۔
اس کے علاوہ صوبائی حکومت نے لاہور کے داخلی و خارجی راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کرنے کا بھی فیصلہ کر لیا ہے۔
گزشتہ روز حکومت پنجاب نے صوبائی انٹیلی جنس کمیٹی کی منظوری کے بعد پی ڈی ایم کو لاہور میں جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ صوبائی انٹیلی جنس کمیٹی کی دہشت گردی کے خطرات کی رپورٹس بھی اجلاس میں پیش کی گئی تھیں۔
جلسے کی اجازت نہ دینے کی دوسری وجہ کورونا کے بڑھتے کیسز بتائے گئے، حکومت کا کہنا ہے کہ ان جلسوں کے باعث وبا مزید پھیل سکتی ہے۔
اس سے قبل یہ رپورٹس بھی آئی تھیں کہ جن شہروں میں پی ڈی ایم نے جلسے کیے تھے وہاں کورونا سے متاثر ہونے کی شرح میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔
صوبائی انٹیلی جنس کمیٹی کے اجلاس میں لاہور جلسہ کرنے پر پی ڈی ایم کے تمام رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس کے علاوہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مینار پاکستان کی طرف جانے والے رستے بند نہیں کیے جائیں گے اور اگر بہت ضروری ہوا تو صرف دو مقامات پر کنٹینرز کھڑے کئے جا سکتے ہیں۔