مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے پیش گوئی کی ہے کہ کورونا وبا کے حوالے سے دنیا کے لیے اگلے 4 سے 6 ماہ بدترین ثابت ہونے والے ہیں۔
امریکی ادارے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے خبردار کیا ہے کہ انسٹیٹیوٹ فار ہیلتھ میٹرکس اینڈ ایولوشن نے امریکہ میں 2 لاکھ اضافی اموات کی پیش گوئی کی ہے۔
کورونا کو بل گیٹس کی سازش قرار دینے والے ہزاروں لوگوں کا لندن میں مظاہرہ
بل گیٹس اور بارک اوبامہ نے کئی برس پہلے وبا کا خطرہ کن الفاظ میں ظاہر کیا تھا؟
کورونا خاتمے کے بعد زندگی کیسی ہو گی؟ بل گیٹس کی اہم پیشگوئیاں
بل گیٹس کا کہنا تھا کہ اگر ہم فیس ماسک اور سماجی فاصلے جیسے ایس او پیز پر عمل کریں تو اموات کی تعداد کم کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موسم بہار سے امریکہ میں حالات میں بہتری آنے لگے گی اور نئے کیسز کی تعداد میں ڈرامائی کمی آنے کے بعد حالات معمول پر آنا شروع ہو سکتے ہیں۔
بل گیٹس نے خبردار کیا کہ موسم سرما کے مہینے بدترین ثابت ہو سکتے ہیں تاہم اس کے بعد حالات میں تبدیلی آسکتی ہے اور 2021 کے اختتام تک ہی حالات ماضی کی طرح معمول پر آسکیں گے۔
یاد رہے کہ بل گیٹس کئی برسوں سے ایک عالمی وبا کی آمد کے متعلق خبردار کر رہے تھے، انہوں نے عالمی برادری سے بارہا اپیل کی تھی کہ وہ صحت کے شعبے میں بہتری لائیں۔ آخرکار ان کی پیشگوئی کورونا وبا کی صورت میں درست ثابت ہوئی۔
2015 میں انہوں نے کورونا جیسی وبا کی پیشگوئی کی تھی اور کہا تھا کہ ایسا وائرس انسانوں کو شکار کرنا شروع کر سکتا ہے جو ہوا کے ذریعے پھیلے گا اور لوگوں میں اس کی علامات ظاہر نہیں ہوں گی۔
رواں ہفتے ایک آن لائن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2021 کے موسم گرما میں امیر ممالک میں ویکسین کی دستیابی دیگر ممالک کے مقابلے میں زیادہ عام ہوگی اور وہاں حالات معمول پر آنا شروع ہوجائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ویکسین کی آمد کے باوجود وائرس دنیا میں موجود رہے گا اور انسانوں کو فیس ماسک کا استعمال جاری رکھنا پڑے گا، جب تک وائرس دنیا کے ہر کونے سے ختم نہیں ہوتا وبا کا خاتمہ ممکن نہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ حالات 2022 کی پہلی ششماہی سے قبل معمول پر نہیں آ سکیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ آسٹریلیا، سنگاپور، ہانگ کانگ اور جنوبی کوریا نے وبا کی روک تھام میں زبردست کام کیا۔
چند ماہ قبل بھی انہوں نے کہا تھا کہ امیر ممالک میں 2021 کے خاتمے پر اور باقی دنیا میں 2022 کے آخر میں کورونا وبا کا خاتمہ ہو جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ 5 برس تک برقرار رہ سکتا ہے اور صرف قدرتی مدافعت ہی ہماری واحد امید ہوگی، جانوروں اور طبی ٹرائل کے ڈیٹا سے نظر آتا ہے کہ یہ بیماری ویکسین سے روکی جا سکتی ہے۔
انہوں نے رواں سال ستمبر کے وسط میں یہ بھی کہا تھا کہ فائزر کی ویکسین سب سے پہلی دستیاب ویکسیسن ہوسکتی ہے۔