• Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
اتوار, اکتوبر 19, 2025
  • Login
No Result
View All Result
NEWSLETTER
Rauf Klasra
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
No Result
View All Result
Rauf Klasra
No Result
View All Result
Home انتخاب

اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ قرار دے دیا

by sohail
دسمبر 14, 2020
in انتخاب, پاکستان, تازہ ترین
0
0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

 اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے شہریوں کو فراہمی انصاف میں تاخیر سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے دوران کہا ہے کہ ریاست اگر کرپٹ ہو جائے تو اسے بلیک میل کیا جاتا ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس میں کہا کہ آئین میں شہریوں کو جلد اور فوری انصاف کی فراہمی کا لکھا گیا ہے، انہوں نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عدالتیں دیکھ لیں، آپ نے کس حال میں بنا رکھی ہیں اور شہریوں کو وہاں کتنے مسائل درپیش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو رپورٹس آپ جمع کراتے ہیں، ہمیں ان سے کوئی دلچسپی نہیں ہے، عملاً بتائیں کیا، کیا ہے؟َ

ان کا کہنا تھا کہ تمام رکاوٹیں ریاست کی طرف سے ہیں اور الزام عدالتوں پر آتا ہے، انہوں نے کہا کہ 10 دن کا وقت ہے، ہمیں کوئی عملی حل بتائیں، ورنہ اعلیٰ ترین عہدیدار کو طلب کریں گے۔

بعدازاں عدالت نے مشیر داخلہ شہزاد اکبر کو 24 دسمبر کو ذاتی حیثیت میں عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم جاری کر دیا۔

چیف جسٹس نے وفاقی دارالحکومت میں نئے سیکٹر کی تعمیر سے بے گھر ہونے والے شہریوں کی درخواستوں پر سماعت کے دوران حکومت اور سی ڈی اے حکام پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ کچھ عرصے سے ہمیں پتہ چلا کہ اسلام آباد میں تو ریاست نام کی چیز سرے سے موجود ہی نہیں، ہم نے اس شہر کے منتخب نمائندوں کو شامل کر کے کمیشن بنایا، مگر وہ بھی مسائل حل نہیں کر سکے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جب ریاست کرپٹ ہو جائے تو بلیک میل بھی کیا جاتا ہے، ورنہ کس کی جرات ہے ریاست کو بلیک میل کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے صرف ایف سکس اور ایلیٹ کلاس کی خدمت میں لگی ہے، باقی اسلام آباد کا حال جا کر دیکھیں، بااثر لوگوں نے معاوضے بھی لے لیے، لیکن عام شہریوں کو نہ تو معاوضہ ملا اور نہ ہی متبادل پلاٹس، نیب سے پلی بارگین کرنے والے کرپٹ بھی بعد میں سرکاری پلاٹس لیتے رہے۔

Tags: اسلام آباد ہائیکورٹچیف جسٹس اطہر من اللہ
sohail

sohail

Next Post

استعفوں، لانگ مارچ اور احتجاج کا حتمی فیصلہ آج ہو گا، مریم نواز

اپوزیشن شوق سے لانگ مارچ کرے، استعفوں کے منتظر ہیں، شیخ رشید

سعودی عرب کو 2 ارب ڈالر قرض کی واپسی، چین ایک بار پھر مدد کو آ گیا

ملک بھر میں سردی کی نئی لہر کا آغاز، بیشتر علاقوں میں دھند کی پیشگوئی

یوٹیوب، جی میل سمیت دیگر سروسز کئی گھنٹے معطل رہنے کے بعد بحال ہونا شروع

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • About
  • Advertise
  • Careers
  • Contact

© 2024 Raufklasra.com

No Result
View All Result
  • Home
  • Politics
  • World
  • Business
  • Science
  • National
  • Entertainment
  • Gaming
  • Movie
  • Music
  • Sports
  • Fashion
  • Lifestyle
  • Travel
  • Tech
  • Health
  • Food

© 2024 Raufklasra.com

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In