طالبان کے گڑھ قندھار میں افغان فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپوں میں درجنوں جنگجو مارنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
افغان وزارت دفاع کے بیان کے مطابق طالبان نے قندھار شہر کے آس پاس کے 5 اضلاع میں چوکیوں پر حملہ کیا، جوابی کارروائی کے طور پر افغان فورسز نے بھاری فضائی اور زمینی حملہ کیا۔
وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ سکیورٹی فورسز نے اس حملے کو ناکام بنا دیا ہے جس کے نتیجے میں 51 دہشت گرد ہلاک اور 9 زخمی ہوئے، تاہم وزارت دفاع نے سرکاری فورسز کی ہلاکتوں کی کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ افغان فورسز کے فضائی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
عینی شاہد کے مطابق افغان فضائیہ دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی کو نشانہ بنانا چاہتی تھی، تاہم جب انہوں نے گاڑی کو نشانہ بنایا تو اس میں دھماکہ ہوا اور شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں۔
اس حوالے سے افغان وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ وہ واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
مقامی صحافیوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات گئی گھنٹون تک لڑائی جاری رہی، جس میں مسلسل گولیاں چلتی رہیں اور بھاری بمباری بھی دیکھی گئی۔
واضح رہے افغانستان کا صوبہ قندھار اسلام پسند تحریک کی جائے پیدائش سمجھا جاتا ہے۔ گزشتہ چند ہفتوں سے طالبان صوبائی دارالحکومت قندھار کے نواحی اضلاع میں حملے کر رہے ہیں۔
ستمبر میں طالبان نے ہمسایہ صوبہ ہلمند میں بھی اسی طرح کی کارروائی کی تھی جس میں لشکر گاہ کے صوبائی دارالحکومت کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا، جواب میں امریکی افواج نے فضائی حملے کئے تھے۔
خیال رہے فروری میں امریکہ اور طالبان کے درمیان معاہدے کے بعد طالبان نے اہم شہروں پربڑے حملے نہیں کئے تاہم دیہی علاقوں میں افغان فورسز کے خلاف تقریباً روزانہ حملہ کیا جا رہا ہے۔