• Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
ہفتہ, اکتوبر 18, 2025
  • Login
No Result
View All Result
NEWSLETTER
Rauf Klasra
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
No Result
View All Result
Rauf Klasra
No Result
View All Result
Home انتخاب

پرندے کی وفا: 20 برس بعد دوست کے پاس لوٹ آیا

by sohail
مارچ 18, 2020
in انتخاب
0
0
SHARES
1
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

(بشکریہ دی ریڈرز ڈائجسٹ)

جب قازوں کا ایک جوڑا اپنے چوزہ نما بچے کو چھوڑ گیا تو ایک انسانی خاندان نے اسکی پرورش کا بیڑا اٹھایا۔ انسانی احسان اٹھانے والے قاز نے کئی برس بعد بھی خاندان کی اہمیت کو یاد رکھا اور لوٹ آیا۔

اسٹیون لِن کی زبانی

قازوں کے ہر جھنڈ میں کئی جوڑے ہوتے ہیں، جو زندگی بھر ساتھ نبھاتے ہیں اور اس خاندان میں انکے بچے بھی شامل ہیں۔ یہ سارے قاز مل کر ایک بڑا خاندان بناتے ہیں۔ اس سب کے علاوہ ہر قاز کی انسانوں کی طرح ایک الگ شخصیت اور نرالی خوبیاں ہوتی ہیں۔ میرے خاندان سے زیادہ قازوں بارے ان حقائق کا کسی اور کو علم نہیں کیونکہ ہم نے ایک ایسے ننھے نادان قاز کی پرورش کی جسے اس کا خاندا ن چھوڑ گیا تھا۔۔ ہم نے اس ننھے قاز کا نام ”پِپیر“ رکھا تھا۔

ہمارے خاندان کا پروں والا ممبر۔۔

سال 2000ء میں ایک روز ہم (میرے والدین،بہن،بھائی اور میں) ٹی بال گیم سے واپس لوٹ رہے تھے،اس وقت میری عمر لگ بھگ سات برس تھی۔ یہ ہمارے معمول کا ویک اینڈ ایڈوینچر تھا مگر اس روز واپسی پر ہمارے ڈرائیووے پر ایک سرپرائز ہمارا منتظر تھا۔ہم نے قازوں کا ایک جوڑا اور ایک ننھا قاز دیکھا۔ بڑے قاز ہماری گھر واپسی پر ڈر کر اڑ گئے مگر ننھا قاز بچہ ہونے کی وجہ سے اڑنے کے قابل نہیں تھا اس لئے وہ ان کے پیچھے نہ جا سکا۔ ہم جنگلی حیات کے طرز زندگی سے واقف ہیں۔ اس لئے اس خوف سے کہ ننھا قاز اپنے خاندا ن سے ہمیشہ کیلئے نہ بچھڑ جائے اور بعد میں اس بات کا ہمارے ذہن پر بوجھ رہے،ہم قازوں کے اس بچے سے دور رہے۔

گھنٹے گزر گئے اور رات ہوگئی۔ رات ہوتے ہی یخ سردی بھی آگئی اور شکاریوں کا خوف منڈلانے لگا۔ اس بات سے بے خبر کہ کیا ہوسکتا ہے ننھا قاز ہمارے صحن میں ادھر ادھر پھرنے لگا۔ اب یہ بات واضح ہوگئی کہ ننھے پرندہ کو صبح تک زندہ رہنے کیلئے غذا،گرمائش اور تحفظ کی ضرورت تھی۔اس وقت ہمیں معلوم ہواکہ اب ہمیں مداخلت کرنا پڑے گی،لہذا ہم ننھے قاز کو اپنے پورچ میں لے آئے۔

اس رات ہم تمام خاندان کے لوگ سوئے مگر ہمیں صبح ہونے تک ننھے پرندہ کی فکر رہی۔ اور پھر اسی طرح ایک کے بعد دوسری صبح ہونے لگی۔ننھے قاز کے والدین ہمارے صحن آتے اور ہم ہر صبح ننھے قاز کو تیزقدموں کے ساتھ اسکے والدین کی جانب روانہ کرتے مگر ننھا پرندہ انکی طرف نہ جاتا اور اسکے والدین اسکو لینے اسکے زیادہ نزدیک نہ آتے۔ ہم نے ایسا پانچ روز کیا مگر کچھ نہ ہوا۔ اس وقت تک ننھے قاز نہ واضح فیصلہ کر لیا تھا کہ ہم اسکی نئی فیملی ہیں،لہذا ہمیں ننھے پرندہ کا نام رکھنا تھا۔ میری بہن جوآنا نے ننھے پرندہ کا نام پیپر رکھ دیا۔

ہمارا ننھا قاز بڑا ہوگیا

د ن ہفتوں میں بدل گئے،ہفتے مہینوں میں،یہا ں تک کہ ایک برس بیت گیا۔ ہماری پیپر کے ساتھ بغل گیری اور دوستی کی روٹین بن گئی۔ ہمارا قاز پورچ میں سوتا اور دیگر قازوں کی طرح اسی جگہ کو بطور لیٹرین بھی استعمال کرتا۔ میرے والد روزانہ ہمارے قاز(پِیپر) کی جگہ کی صفائی کرتے اور اس دوران پیپر کو ہوا میں اچھال دیتے۔ہمارا قاز پورچ کی صفائی تک گھر میں اڑتا اور پھر واپس آجاتا تھا۔

ایک روز میرے والد نے ہمارے انکل کو پِیپر کی گھر میں اڑان دکھانے کیلئے ہوا میں اچھالا مگر اس روز پِیپر اڑ ا اور چلا گیا۔ گھر میں ہر کوئی بہت اداس تھا۔اندھیرا ہوا تو ہم پریشان تھے۔ ہم کئی دن قاز کا نام لیکر اسے بلاتے رہے مگر ہمارا قاز نہ لوٹا۔ ہم نے سوچا کہ پیپر کو جھنڈ مل گیا ہوگا اور اس نے قدرتی راہ لے لی ہوگی۔

ایک بار پھر دن ہفتوں میں بدل گئے،ہفتے مہنیوں میں بدل گئے اور مہینے سال بن گئے۔ مجھے اپنے چھوٹے دوست پیپر کی یاد آتی اور جب بھی مجھے کینیڈین قازوں کا جھنڈ وی شکل میں اڑتا دکھائی دیتا تو میں اپنے پیپر کو بلاتا۔20برس گزر گئے اور پیپر ہمارے خاندان کیلئے محبت بھری یاد بن گئی۔

پِیپر کو گھر کا رستہ مل گیا

قاز بہت وفادار ہوتے ہیں اور اپنا پہلا گھر کبھی نہیں بھولتے۔2019ء میں مجھے شدید حیرانی ہوئی جب ایک عمررسیدہ قاز ہمارے گھر آیا۔ پہلے تو میں نے سوچا کہ یہ ایک اور قاز ہے مگر مجھے اس قاز میں کچھ عجیب اپنائیت نظر آئی۔ دو ہفتوں تک یہ قاز بار بار گھر آیا تو مجھ پر واضح ہوگیا کہ یہ کوئی بے مقصد قاز نہیں ہے۔ یہ قاز بالکل وہی چیزیں کرتا جو ہمارا پیپر کیا کرتا تھا۔ پیپر کے پرانے طریقوں کی نقالی کے علاوہ یہ قاز پیپر نام پر ردعمل بھی ظاہر کرتا تھا۔ میرا 20برس پرانا دوست لوٹ آیا تھا۔

اس بات کا جواب دینا مشکل ہے کہ پیپر کیوں لوٹا۔ شاید اس کا جیون ساتھی مرگیا ہو اور وہ تنہا ہوگیا ہو۔ یہ بھی ممکن ہے کہ پیپر اپنی عمر کے آخری برسوں میں قدم رکھ رہا ہے اور اسے اس بات کا علم ہے،اس لئے وہ اپنے پہلے گھر جانے کا خواہش مند ہو۔ یہ قازو ں کا مخصو ص رویہ ہے۔ وجہ جو بھی ہو،پِیپر میرے ساتھ رہ رہا ہے۔ یہ اچھی بات ہے کہ میں اپنے بچپن کے گھر میں ٹھہرا تھا۔

یہ تجربہ میری زندگی میں بہت معنی رکھتا ہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ کسی روز میرے بچوں کو بھی فطرت اور جنگلی حیات سے اسی طرح جڑنے کا موقع ملے۔ لوگوں کو قدرتی دنیا سے تعلق کی خواہش ہوتی ہے۔ پِیپر کی مدد سے مجھے اپنے اور محبت سے متعلق بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا ہے۔

مترجم : قسمت خان

sohail

sohail

Next Post

سونم کپور نے فلم انڈسٹری کے ورکرز کے دل جیت لیے

بیوی کو دھوکہ دیکر محبوبہ کے ساتھ اٹلی جانیوالا شوہر کرونا وائرس کا شکار

پی ٹی آئی غیرمقبول ہو رہی ہے، اسد عمر کا انکشاف

وزیر خزانہ کی عمران خان کو وارننگ

کورونا: لندن کو لاک ڈاؤن کرنے کا اشارہ، فوج الرٹ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • About
  • Advertise
  • Careers
  • Contact

© 2024 Raufklasra.com

No Result
View All Result
  • Home
  • Politics
  • World
  • Business
  • Science
  • National
  • Entertainment
  • Gaming
  • Movie
  • Music
  • Sports
  • Fashion
  • Lifestyle
  • Travel
  • Tech
  • Health
  • Food

© 2024 Raufklasra.com

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In