سابق وزیر اعلیٰ سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین میں مسلمانوں پر ظلم ہورہا تھا ، انہیں مساجد میں جانے سے روکا جارہا تھا اور زبردستی طریقے سے حرام چیزیں کھلائی جارہی تھیں لیکن وائرس کے پھیلاؤ کے بعد چین کو سمجھ آگئی اور انہوں نے لوگوں کے لیے مساجد کھلوادیں اور قرآن مجید بھی دیے تو اس وجہ سے اب چین سے کورونا وائرس ختم ہوگیا ہے
ارباب غلام رحیم کے مطابق انڈیا کے ایک عالم نے یہ بات بتائی ہے کہ ایک بنگالی کے خواب میں کورونا وائرس انسانی شکل میں سامنے آیا ہے اور اسی نے یہ باتیں اسے بتائی ہیں۔
ارباب رحیم کا مزید کہنا تھا کہ جن دیگر ممالک میں کورونا وائرس پھیلا ہے وہاں پر ان کی حکومتیں پردے پر اعتراض کررہی تھیں لیکن اب موجودہ حالت میں وہ لوگ پلاسٹک کے کپڑے اورماسک پہن کر پھر رہے ہیں ۔
بھارت میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ بتاتے ہوئے ارباب رحیم نے بتایا کہ وہاں کی حکومت کی طرف سے کشمیر میں ظلم کیا گیا اس وجہ سے انڈیا میں بھی کورونا وائرس آگیا ہے ۔
انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انشاء اللہ پاکستان میں کورونا وائرس کے حوالے سے بچت ہو جائے گی۔
سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ ارباب رحیم نے کہا کہ اس کی غفلت کی وجہ سے کورونا وائرس پھیلا ہے کیونکہ ایران سے آنیوالے زائرین کو بغیر چیک کیے نہیں لانا چاہیے تھا۔
This man, Arbab Ghulam Rahim, was the chief minister of Sindh from 2004 to 2007. We should consider ourselves lucky that he isn't the chief minister now… video via Hafeez Tunio pic.twitter.com/GNN9ur3RNF
— Bilal Farooqi (@bilalfqi) March 20, 2020
ارباب رحیم نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ اپنے ایک قریبی عزیز ڈپٹی کمشنر کو بغیر چیکنگ کے زبردستی شہر میں لے آئے جس سے یہ وائرس پھیل گیا ۔
ارباب رحیم نے سندھ حکومت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہاں تو پچھلے 12برس سے کورونا وائرس ہی تھا جس سے سندھ کی تباہی ہوئی اور ابھی مزید تباہی انہوں نے یہ وائرس پھیلا کر کردی ہے ۔