• Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
اتوار, اکتوبر 19, 2025
  • Login
No Result
View All Result
NEWSLETTER
Rauf Klasra
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
No Result
View All Result
Rauf Klasra
No Result
View All Result
Home انتخاب

کورونا وائرس: خوف کی تاریک وادیوں میں امید کی کرنیں

by sohail
مارچ 21, 2020
in انتخاب, تازہ ترین, کورونا وائرس
0
0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

کورونا وائرس کے مسلسل پھیلاؤ  کی وجہ سے  جہاں ساری دنیا ایک تاریک دور سے گزر رہی ہے اور دنیا کے کئی ممالک بند ہیں، وہیں  ان ساری پریشان کن خبروں میں  امید تلاش کرنے کی کئی وجوہات سامنے آئی ہیں جن کا تذکرہ سوشل میڈیا اور عالمی اخبارات کر رہے ہیں.

آلودگی میں کمی

جو ممالک وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں جا چکے ہیں وہاں پر آلودگی کی سطح میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ چین اور شمالی اٹلی میں بہت حد تک نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

صنعتی سرگرمیوں اور کاروں کے سفر میں کمی اس خطرناک اور ماحول دشمن کیمیائی مادے میں کمی کا باعث بنا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق کاروں میں کم سفر کے باعث فضا میں کاربن مونو آکسائیڈ میں 50 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

نہر یں صاف ہو گئیں 

اٹلی کے شہر وینس میں سے گزرنے والی مشہور نہروں کے پانی کے معیار میں بہت حد تک بہتری دیکھی ہے۔ کورونا کی وجہ سے اٹلی کے شمالی علاقہ میں سیاحوں کی آمد رک گئی ہے جس کی وجہ سے پانی پر چلنے والی ٹریفک میں تیزی سے کمی واقع ہوئی۔

اب پانی اتنا صاف ہو گیا ہے کہ مچھلیاں بھی دیکھی جا سکتی ہیں۔

رحم دلی کا فروغ

اس وائرس کے پھیلاؤ نے دنیا میں رحم دلی کے جذبے کو بھی فروغ دیا ہے ۔ نیو یارک میں پچھلے 72 گھنٹوں میں 1300 سے زائد لوگوں نے رضاکارانہ طور پر عمر رسیدہ اور معذور افراد کو کھانے پینے کا ساز و سامان فراہم کیا۔

اسی طرح آسٹریلیا میں بھی بوڑھے اور معذور افراد کے لیے ، ایلڈرلی آور کا اہتمام کیا گیا ہے تاکہ عمر رسیدہ افراد سکون سے خریداری کر سکیں۔

یکجہتی

کورونا وائرس بہت ساری کمیونٹیز کو ایک دوسرے کے قریب لے آیا۔ اٹلی میں ایک جانب ملکی سطح پر لاک ڈاؤن ہے تو دوسری جانب لوگ اپنی اپنی بالکنیز پر اکٹھے ہوئے اور حوصلہ افزائی کو فروغ دینے والے گیت گائے۔

ہزاروں یورپی باشندے وائرس سے لڑنے والے ڈاکٹروں اور نرسوں کو داد دینے کے لیے گھروں کی بالکنیز اور کھڑکیوں پر چلے گئے۔ جبکہ لندن میں میڈیکل کے طلباء رضاکارانہ طور پر بچوں کی دیکھ بھال اور صحت سے متعلق پیشہ ور افراد کی مدد کو پہنچ گئے۔

تخلیقی صلاحیتوں میں عروج

چونکہ لاکھوں افراد تنہائی کا شکار ہو چکے ہیں،ایسے میں  بہت سارے لوگ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لا رہے ہیں۔

سوشل میڈیا صارفین نے اپنے نئے شوق کی تفصیلات شیئر کرنا شروع کر دی ہیں جن میں پڑھنا، بیکنگ، نیٹنگ اور پینٹنگ شامل ہیں۔ اٹلی کے سٹار شیف مسیمو بوتورا نے انسٹا گرام پر ایک سیریز کا افتتاح کیا ہے جسے کچن کورنٹائن کا نام دیا گیا ہے

امریکی ریاست ٹینیسی میں ایک آرٹ ٹیچر نے بچوں کے لیے لائیو کلاسز کا بندوست کیا ہے جس کا مقصد گھر بیٹھے بچوں کو تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کی ترغیب دینا ہے۔

اسی طرح پاپ سٹار بشمول کرس مارٹن اور کنٹری گلوکار کیتھ اربن بھی لائیو سٹریمنگ کے ذریعے اپنی تنہائی اور بوریت کو دور کر رہیں ہیں۔

Tags: کورونا وائرس
sohail

sohail

Next Post

عمران خان غیرمنتخب مشیروں کے نرغے میں

کور ونا وائرس کے شکار امریکی شہری کی درد بھری داستان

کورونا وائرس، جمائمہ خان نے برطانوی حکومت کو خبردار کر دیا

گوجرانوالہ پولیس اور عوام نے بزدار حکومت کو آئینہ دکھا دیا

کیا گرمی کے موسم میں کورونا وائرس ختم ہوجائے گا؟

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • About
  • Advertise
  • Careers
  • Contact

© 2024 Raufklasra.com

No Result
View All Result
  • Home
  • Politics
  • World
  • Business
  • Science
  • National
  • Entertainment
  • Gaming
  • Movie
  • Music
  • Sports
  • Fashion
  • Lifestyle
  • Travel
  • Tech
  • Health
  • Food

© 2024 Raufklasra.com

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In