• Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
اتوار, اکتوبر 19, 2025
  • Login
No Result
View All Result
NEWSLETTER
Rauf Klasra
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
No Result
View All Result
Rauf Klasra
No Result
View All Result
Home تازہ ترین

کورونا وائرس سے نمٹنے کے ناکافی اقدامات، اٹلی سے آنے والا مسافر سپریم کورٹ پہنچ گیا

by sohail
مارچ 21, 2020
in تازہ ترین, کورونا وائرس
0
0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

اسلام آباد: اٹلی سے آئے شخص نے اسلام آباد ائیرپورٹ پر مناسب چیک اپ نہ ہونے اور ملک میں کورونا وائرس کے خلاف اقدامات کی ابتر صورتحال پر حکومت کے خلاف  سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔

روحیل کاسی نہ صرف اٹلی بلکہ سوئٹزرلینڈ، فرانس، بیلجیم، نیدرلینڈ، گریس، چیک رپبلک اور ترکی کا دورہ کر کے 11 مارچ کو پاکستان پہنچے تو انہوں نے ائیرپورٹ حکام کو کورونا وائرس کی علامات ہونے کا بتایا تاہم حکام نے صرف انکا ٹمپریچر چیک کرکے انہیں جانے دیا۔

آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت روحیل کاسی، جو پیشہ کے اعتبار سے وکیل ہیں، کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ائیرپورٹ سے نکلنے کے بعد انہوں نے متعدد پرائیویٹ لیبارٹریوں سے اپنا ٹیسٹ کرانے کے لیے رابطہ کیا تو وہاں ٹیسٹ کی سہولیات موجو نہیں تھیں اور ان کو بتایا گیا کہ صرف دو سرکاری اسپتالوں میں یہ سہولت موجود ہے۔

درخواست گزار نے کہا کہ وہ اگلے  ہی روز بینظیر بھٹو شہید ہسپتال اپنا ٹیسٹ کرانے گئے مگر انہیں بتایا گیا کہ یہ محض زکام ہے اور انہیں کورونا ٹیسٹ کرانے کی ضرورت نہیں، تاہم ان کے اصرار پر ہسپتال کے عملہ نے ٹیسٹ کرنے پر رضا مندی ظاہر کی اور گھنٹوں انتظار کے بعد صرف  انکے پھیپھڑوں کا ایکسرے لے کر انہیں کلئیر قرار دیا گیا۔

درخواست گزار کے مطابق مذکورہ ہسپتال میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ اور حفاظتی تدابیر کے لیے کوئی اقدامات موجود نہیں ہیں اور قرنطینہ ہے اور نہ ہی ماسک۔

درخواستگزار نے کہا ہے کہ مذکورہ ہسپتال سے غیر مطمئن ہونے پر اور اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے انہوں نے پمز ہسپتال سے رجوع کیا جہاں انہوں نے لمبی قطار میں کھڑے ہو کر دیکھا کہ ڈیسک پر موجود عملہ لوگوں کے ٹیسٹ کرنے سے انکاری ہے۔

کاسی کے مطابق ان کی ٹریول ہسٹری جان کر پمز انتظامیہ نے سنجیدگی اختیار کی اور انہیں قرنطینہ میں رکھ کر متعلقہ ٹیسٹ کیے گئے اور بتایا گیا کہ آٹھ گھنٹوں کے اندر ٹیسٹ رپورٹ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سے موصول ہوگی، یہ رپورٹ 30 گھنٹوں کے بعد موصول ہوئی جو کہ نفی میں تھی۔

درخواستگزار کے مطابق پمز ہسپتال میں کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں اور قرنطینہ کی حالت زار شدید ابتر ہے۔

سول سوسائٹی آف پاکستان، پبلک لائرز فرنٹ کے صدر اسامہ خاور  اور دیگر نے روحیل کاسی کے ساتھ مشترکہ درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرائی ہے جسکی پیروی سینیئر وکیل کامران مرتضیٰ کریں گے جبکہ درخواست میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو فریق بنایا گیا ہے

درخواست میں موقف بنایا گیا ہے کہ کورونا وائرس پوری دنیا میں پھیل چکا ہے اور مختلف ممالک نے احتیاطی تدابیر کے طور پر لاک ڈاؤن کر رکھا ہے جبکہ کئی ممالک میں تمام تر غیر ضروری سرگرمیوں پر پابندی ہے یہاں تک کہ تعلیمی ادارے، تفریحی مقامات اور سرگرمیوں سمیت کھیلوں پر پابندی عائد ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ جہاں دیگر ممالک میں کورونا وائرس سے لڑا جا رہا ہے وہاں پاکستان معاملے کی حساسیت سمجھنے سے کافی دور ہے۔

درخواست کے مطابق حکومت ِ پاکستان نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے جو نیشنل ایکشن پلان مرتب کیا ہے وہ حکومت کی خواہشات کی محض ایک فہرست ہے، اس پر عمل درآمد کے لیے حکومت کے پاس کوئی منصوبہ بندی نہیں۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ  تفتان بارڈر پر معاملے کو سنبھالنے سے حکومت کی نااہلی ظاہر ہوتی ہے جہاں ہزاروں کی تعداد میں زائرین ایران سے آئے ہیں جن میں کورونا وائرس کا خدشہ ہے اور تفتان میں قائم قرنطینہ بذات خود کورونا وائرس کی افزائش گاہ بن چکا ہے۔

حکومت نے تعلیمی ادارے، شادی ہالز اور سینماز تو بند کردیے ہیں مگر شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس اور پارکس میں عوام کا ہجوم ویسا ہی ہے۔

درخواست میں مزید موقف اپنایا گیا ہے کہ حکومت نے بین الاقوامی مسافروں کو کورونا ٹیسٹ رپورٹ ساتھ لانے کا جو حکم نامہ جاری کیا ہے وہ بھی غیر موثر ہے کیونکہ زیادہ تر ممالک ہر مسافر کا انفرادی طور پر ٹیسٹ نہیں کر رہے جبکہ پاکستان میں اندرونی فلائٹس پر سفر کرنے والے مسافروں کا کوئی ٹیسٹ نہیں کیا جا رہا۔

درخواست میں سپریم کورٹ آف پاکستان سے استدعا کی گئی ہے کہ حکومت کے ایکشن پلان میں خامیوں کو دور کرنے کے لیے احکامات جاری کرے اور ایک غیر جانبدارانہ کمیٹی بنائی جائے جو اس پلان کی نگرانی کر کے موثر سفارشات پیش کرے۔

سپریم کورٹ سے یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ ملک میں فوراً کرفیو نافذ کرنے کے احکامات جاری کرے۔

درخواست میں سپریم کورٹ سے یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ عبادت گاہیں اور مساجد بند کرانے کے حکم سمیت حکومت کو یہ احکامات بھی جاری کرے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر دس ہزار لوگوں کے ٹیسٹ کرے۔

درخواست میں سپرم کورٹ سے مزید استدعا کی گئی ہے کہ حکومت کو مفت ماسک اور سینیٹائزرز تقسیم کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں اور بینظیر انکم اسپورٹ کی طرز کا ایک فنڈ ملازم طبقہ کے لیے بنائے۔

Tags: اٹلی میں کورونا وائرسسپریم کورٹکورونا وائرس
sohail

sohail

Next Post

سابق پاکستانی نژاد اسکاٹش کرکٹرکورونا وائرس کا شکار ہو گئے

ایک ارب 62 کروڑ ڈالرز قرض لے کر بھی شہباز شریف کوئی معیاری ہسپتال نہ بنوا سکے

پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 645 تک پہنچ گئی

پی آئی اے نے تمام بین الاقوامی فلائٹس منسوخ‌ کر دیں

کورونا وائرس : پی آئی اے نے تمام بین الاقوامی فلائٹس منسوخ‌ کر دیں

پمز میں داخل کورونا کے مشتبہ مریض کو پیناڈول کی گولی گھر سے لانے کا حکم،والدکاالزام

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • About
  • Advertise
  • Careers
  • Contact

© 2024 Raufklasra.com

No Result
View All Result
  • Home
  • Politics
  • World
  • Business
  • Science
  • National
  • Entertainment
  • Gaming
  • Movie
  • Music
  • Sports
  • Fashion
  • Lifestyle
  • Travel
  • Tech
  • Health
  • Food

© 2024 Raufklasra.com

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In