بنکاک میں مقیم خاتون صحافی فلورین وٹلسکی نے دعوی کیا ہے کہ کوریا نے 10 منٹ میں کورونا وائرس کی تشخیص کرنے والی کووڈ 19 کٹ تیار کر لی ہے جس کے بعد ان کٹس کی پیداوار تیز کر دی گئ ہے.
صحافی نے اس بات کا بھی دعوی کیا ہے کہ کوریا ہر ہفتہ 3 لاکھ کٹس دوسرے ممالک کو ایکسپورٹ کرے گا.
دنیا بھر کے بیشتر ممالک کو اس وقت کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے کٹس کی کمی کا سامنا ہے اور کوریا کی اس تیز رزلٹ دینے والی کٹ کی ایجاد کے بعد امید کی جاسکتی ہے کہ اس سے کورونا وائرس کے مریضوں کی جلد تشخیص میں مدد ملے گی.
Korea finished developing the 10 minute Covid-19 diagnostic kit and is now ramping up production. They plan to export 300.000 test-kits per week – pic.twitter.com/DpJCph9RT7
— Florian Witulski (@vaitor) March 21, 2020
اس وبا کا مقابلہ کرنے کے لیے جہاں میڈیکل کٹس بنانے والی کمپنیوں نے پیداوار بڑھا دی ہے وہاں دنیا کے مخیر افراد نے بھی عطیات دینے کا اعلان کیا ہے۔
علی بابا کے بانی جیک ما نے اس سلسلے میں 10 ممالک کے لیے دو لاکھ دس ہزار تشخیصی کٹس اور 36 ہزار حفاظتی لباس دینے کا اعلان کیا ہے۔
Go Asia! We will donate emergency supplies (1.8M masks, 210K test kits, 36K protective suits, plus ventilators & thermometers) to Afghanistan, Bangladesh, Cambodia, Laos, Maldives, Mongolia, Myanmar, Nepal, Pakistan & Sri Lanka. Delivering fast is not easy, but we'll get it done!
— Jack Ma (@JackMa) March 21, 2020