اسلام آباد(رباع محسن)رؤف حسن اور گرفتار دیگر پی ٹی آئی کارکنان پر درج ایف آئی اے مقدمے کی کاپی منظر عام پر آ گئی۔ پی ٹی آئی ترجمان رؤف حسن سمیت میڈیا سیل کے 12 ممبران ایف آئی اے مقدمے میں نامزد ہیں۔ ملزمان میں وقاص احمد، رؤف حسن، آفاق احمد علوی اور حمید ﷲ ذیشان فاروق شامل ہیں۔
دیگر ملزمان میں فرحت خالد اور اقراء نامی دو خواتین کے ملوث ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے ۔دوران تفتیش ملزم احمد وقاص نے مقدمہ نمبر 654/24 میں اہم انکشاف کیا۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق پی ٹی آئی کے سیکریٹریٹ کے اندر کام کرنے والا میڈیا سیل باقاعدہ رئوف حسن کی سربراہی میں کام کرتا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر رؤف حسن سے ہدایات لیتا ہے اور انہیں ہدایات کے مطابق پاکستان اور بیرون ملک سے سوشل میڈیا کے ذریعے مہم چلاتا ہے۔
رؤف حسن اور دیگر ملزمان مختلف طریقوں سے پاکستان کی سالمیت اور امن وامان کو سبوتاژ کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا نہ صرف استعمال بلکہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے باقاعدہ ایک مہم چلا رہے ہیں جس کا مقصد ریاست مخالف بیانیے کو پروموٹ کرنا اور لوگوں کے ذہنوں میں یہ بات ڈالنا ہے کہ پاکستان کے اندر بد امنی اور دہشتگردی کے جتنے بھی واقعات ہو رہے ہیں اس کے ذمہ دار صرف حکومت، افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ہیں۔
مزید یہ کہ اس ساری آن لائن تحریک کا مقصد لوگوں کو ریاست کے خلاف اکسانا اور ملک میں بغاوت کا ماحول پیدا کرنا ہے۔ اسی سلسلے میں آج سماعت کے بعد اسلام آباد کی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن سمیت دیگر ملزمان کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا ہے۔