کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے وکلاء کے چیمبرز سیل کرنے اور انہیں اہم کیسز کی سماعت پر آن لائن دلائل دینے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
بھارتی ٹی وی این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ کے مطابق انڈیا کے چیف جسٹس شرد اروند نے احکامات دیتے ہوئے کہا ہے کہ وکلاء عدالت میں ذاتی حیثیت میں پیش ہوکر دلائل نہیں دینگے۔
بھارتی سپریم کورٹ نے وکلاء کے چیمبرز سیل کرنے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔
بھارتی ٹی وی کی ویب سائٹ کے مطابق عدالت ایسا سسٹم مرتب کررہی ہے جس سے وکلاء اہم کیسز کے دلائل اپنے دفتروں سے بیٹھ کر آن لائن دینگے۔
بھارت کے چیف جسٹس نے احکامات دیے ہیں کہ وکلاء کو بہت جلد لنکس دیے جائیں گے جس سے وہ وڈیو کال کے زریعے اہم نوعیت کے مقدمات میں دلائل دے سکیں گے۔
اس کے علاوہ سپریم کورٹ کے احاطے میں داخل ہونے کے لیے وکلاء کو جاری الیکٹرانک پاسز بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں. بھارتی ٹی وی کے مطابق وکلاء کو منگل کے روز 5 بجے تک کی ڈیڈلائن دی گئی ہے تاکہ وہ اپنے کیسز کی فائلیں اٹھا لیں جسکے بعد چیمبرز سیل کردیے جائیں گے اور وکلا اپنے دفتروں میں بیٹھ کر آن لائن دلائل دینگے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں آن لائن کیسز کی سماعت کی سہولت پہلے ہی سے موجود ہے اور سابق چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے آن لائن دلائل دینے کا نظام متعارف کرایا تھا۔
تاہم فرق صرف اتنا ہے کہ پاکستان میں موجودآن لائن نظام کو سپریم کورٹ کی مختلف شہروں میں قائم رجسٹریوں کے ساتھ لنک کیا گیا ہے۔
مذکورہ نظام کے تحت وکلاء فریقین کی موجودگی میں رجسٹریوں سے آن لائن دلائل دیتے ہیں جنہیں سپریم کورٹ اسلام آباد میں سن کر فیصلے دیے جاتے ہیں۔