دبئی: رپورٹس کے مطابق دہلی کے نریلا علاقے میں منگل کے روز ایک پانچ سالہ بچے کو اغوا کر کے بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ قتل بچے کے والد کے ڈرائیور نے کیا، جو اس کے ٹرانسپورٹ کاروبار میں ملازم تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ یہ قتل انتقام کی نیت سے منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا۔
بچے کی لاش ملزم نیتو کے کرائے کے مکان سے برآمد ہوئی، جو اس وقت فرار ہے۔ حکام کے مطابق بچے کو اینٹوں اور چاقو سے قتل کیا گیا۔
پولیس کے ڈپٹی کمشنر (آؤٹر نارتھ) ہریشور سوآمی نے بتایا کہ نریلا انڈسٹریل ایریا پولیس اسٹیشن میں دوپہر 3:30 بجے ایک اطلاع ملی کہ بچے کو اغوا کر لیا گیا ہے۔ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ بچہ گھر کے باہر کھیل رہا تھا جب اچانک غائب ہو گیا۔
خاندان کے افراد اور مقامی رہائشیوں نے فوراً تلاش شروع کر دی۔ لیکن ان کے بدترین خدشات اس وقت سچ ثابت ہوئے جب بچے کی لاش نیتو کے کرائے کے کمرے سے برآمد ہوئی۔
پولیس کے مطابق بچے کے والد کے پاس سات سے آٹھ ٹرانسپورٹ گاڑیاں ہیں اور اس نے دو ڈرائیورز رکھے ہوئے تھے — نیتو اور وسیم۔
پچھلی شام دونوں کے درمیان شراب کے نشے میں جھگڑا ہوا، جس دوران نیتو نے وسیم پر حملہ کیا۔
یہ معاملہ ان کے مالک (بچے کے والد) تک پہنچا، جس نے مداخلت کرتے ہوئے نیتو کو اس کے رویے پر کئی بار تھپڑ مارے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ نیتو نے بے عزتی کے بدلے کے طور پر اگلے دن مالک کے بیٹے کو اغوا کر کے قتل کر دیا۔پولیس نے بچے کو فوراً اسپتال پہنچایا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور قتل کی تفتیش جاری ہے۔
ڈی سی پی سوامی نے بتایاکہ نیتو فرار ہے۔ متعدد پولیس ٹیمیں اس کی تلاش میں سرگرم ہیں۔ ہم ٹیکنیکل سرویلنس، مقامی معلومات اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے اس کی نقل و حرکت کا پتہ لگا رہے ہیں۔
اس دل دہلا دینے والے واقعے نے علاقے میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے، جبکہ پولیس ملزم کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے سرگرم ہے۔





