پنجابی گلوکار تیجی کاہلوں پر کینیڈا میں فائرنگ کی گئی ہے جس کی ذمہ داری گینگسٹر روہت گوڈارا کے ساتھیوں نے قبول کر لی ہے۔ یہ واقعہ بین الاقوامی سطح پر جاری گینگ وار کی کشیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری ایک پوسٹ میں مہندر سرن دیلانہ، راہول رینا اور وکی پھلوان نامی افراد نے دعویٰ کیا کہ تیجی کو مخالف گینگز کو اسلحہ اور پیسے فراہم کرنے اور مخبر کے طور پر کام کرنے کے الزام میں نشانہ بنایا گیا۔
پوسٹ میں لکھا گیا کہ ہم نے کینیڈا میں تیجی کاہلوں پر حملہ کیا۔ اسے پیٹ میں گولی ماری گئی۔ اگر اسے سمجھ آگئی تو ٹھیک، ورنہ اگلی بار ہم اسے ختم کر دیں گے۔
پوسٹ میں مزید الزام لگایا گیا کہ کاہلوں نے مخالف گینگز کو مالی مدد اور ہتھیار فراہم کیے اور ان کے اراکین کے بارے میں پولیس کو معلومات دیں۔ کینیڈا کے مقامی حکام نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
یہ فائرنگ اس وقت پیش آئی جب چند روز قبل لارنس بشنوی کے قریبی ساتھی ہری باکسر پر امریکہ میں حملہ کیا گیا، جس کی ذمہ داری روہت گوڈارا نے قبول کی۔
گوڈارا نے مبینہ طور پر فیس بک پوسٹ میں کہا کہ اس نے اور گولڈی برار نے کیلیفورنیا میں یہ حملہ کروایا۔ حملے کے دوران ہری باکسر کا ایک ساتھی موقع پر ہلاک ہو گیا جبکہ دوسرا زخمی ہو کر اسپتال منتقل کیا گیا۔
امریکہ اور کینیڈا میں گینگ وارز
امریکہ اور کینیڈا میں حالیہ مہینوں کے دوران گینگ وارز میں شدت دیکھی جا رہی ہے۔ پچھلے مہینے روہت گوڈارا نے مخالف گینگ لیڈر لارنس بشنوی پر امریکی ایجنسی کے ساتھ ملی بھگت کا الزام لگایا تھا۔
ایک غیر مصدقہ سوشل میڈیا پوسٹ میں گوڈارا نے دعویٰ کیا کہ لارنس بشنوی نے اپنے بھائی انمول کو بچانے کے لیے امریکی ایجنسی سے تعلقات قائم کیے اور اب وہ انہیں بھارت سے متعلق حساس معلومات فراہم کر رہا ہے۔
گوڈارا نے مزید کہا کہ لارنس بشنوی اداکار سلمان خان کو نقصان پہنچا کر شہرت حاصل کرنا چاہتا ہے۔اس نے میڈیا سے اپیل کی کہ اسے یا اس کے ساتھیوں کو لارنس بشنوی سے منسلک نہ کیا جائے، کیونکہ وہ ایک غدار ہے۔
گولڈی برار اور روہت گوڈارا دونوں ہی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (NIA) اور مختلف ریاستی پولیس کے مطلوب افراد میں شامل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق گولڈی برار امریکہ میں جبکہ روہت گوڈارا برطانیہ میں موجود ہے۔دوسری جانب لارنس بشنوی اس وقت گجرات کی جیل میں قید ہے۔





