خفیہ ایجنسی کا جعلی بریگیڈئیر و کرنل بن کر اپنے گینگ کے ہمراہ تھانہ چکلالہ کی حدود میں چائینیز کال سینٹر سے لاکھوں روپے بھتہ وصول کرنے والےفراڈیوں خلاف راولپنڈی پولیس نے مقدمہ درج کر لیا۔ مقدمہ ٹیکسلا کی رہائشی خاتون اریبہ رباب کی مدعیت میں تھانہ چکلالہ میں درج کیا گیا۔
خفیہ ایجنسی کا جعلی بریگیڈئیر بن کر چائنیز سے 80 لاکھ روپے وصول کرنے والے ملزم کی شناخت علی اویس جان ولد محمد اسلم سکنہ مکان نمبر 34 محلہ نیو لالہ زار ڈیفنس روڈ راولپنڈی ہوئی ہے جبکہ لوٹ مار کرنے والے اس گینگ کے باقی ممبرز کے نام کرنل (جعلی) ضیغم عباس ولد زاکر حسین سکنہ اسلام آباد اور فواد احمد ولد محمد خورشید سکنہ مکان نمبر D-K724، گلی نمبر 3 ڈھوک کشمیریاں راولپنڈی کے نام سے ہوئی ہے۔

مدعیہ مقدمہ ارینہ رباب نے پولیس کو بتایا کہ ان کی شادی چائینیز نیشنل گاؤ کیزان سے ہوئی ہے اور میں اور میرا خاوند ایک چائینیز کال سینٹر بحریہ ٹاؤن فیز 8 میں کام کرتے تھے انہوں نے بتایا کچھ عرصہ قبل چند نامعلوم افراد ہمراہ ہمارے کال سینٹر پر آئے اور ہمیں بلیک میل کر 20 لاکھ روپے بھتہ وصول کیا۔ پھر انہوں نے دوبارہ ریڈ کیا اور کہا کہ وہ ہمارے ملاقات اپنے باس جوکہ پاکستان آرمی میں بریگیڈئیر ہیں اور خفیہ ایجنسی کے ہیڈ بھی ہیں سے کروائیں گے جس کے بعد ہمیں کوئی بلیک میل نہیں کرے گا ۔
آریبہ مطابق وہ اور دیگر لوگ 25 اپریل 2025 کو چکلالہ گیریژن میں پہنچے جہاں انہیں فواد نے ریسیو کیا اور ایک دفتر میں لے کر گیا جہاں علی جان اویس نے اپنا تعارف بریگیڈئیر علی جان اویس انٹیلیجنس ایجنسی کروایا اور اس کے ساتھ ایک شخص نے اپنا تعارف کرنل ضیغم عباس کروایا۔ مدعیہ نے مزید بتایا کہ علی جان اویس و دیگر نے ان سے 60 لاکھ روپے مزید طلب کیے جو کہ انہوں نے انکے دیے گئے اکاؤنٹ نمبر میں ٹرانسفر کیے۔
جبکہ بعد ازاں یہ سارے اپنے موبائل نمبرز بند کر کے غائب ہو گئے اریبہ نے پولیس کو کہا کہ ان سب اشخاص نے خود کو خفیہ ادارے کے افسران ظاہر کر کے ان سے 80 لاکھ روپے بھتہ وصول کیا ہے جوکہ سراسر جرم ہے لہذا ان خلاف مقدمہ درج کیا جائے اور لوٹی ہوئی رقم وصول کی جائے۔پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے ۔





