انٹربینک میں امریکی ڈالر کی قدر میں ایک ہی دن میں بڑا اضافہ ہوا ہے اور 4.4 روپے اضافے کے ڈالر 166 روپے ہو گیا ہے۔
ایک دن قبل ڈالر 2.6 روپے کے اضافے کے ساتھ 161.6 روپے کا ہو گیا تھا۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قدر میں تیزی سے اضافے کی بنیادی وجہ شرح سود میں کمی ہے جس کا اعلان مرکزی بینک کی جانب سے کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ صرف ایک ہفتے کے عرصے میں کورونا وائرس کے باعث مرکزی بینک کو دو بار شرح سود میں کمی کرنی پڑی ہے جس کے بعد یہ شرح 13.25 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد ہو گیا ہے۔
کورونا وائرس کے اثرات، روپے کے مقابلے ڈالر تین روپے مہنگا
کورونا وائرس سے پاکستانی معیشت کو اربوں ڈالرز نقصانات کا خدشہ
ماہرین کے مطابق شرح سود میں کمی کے باعث غیرملکی سے سرمایہ کاری کے لیے مطلوبہ کشش کم ہوئی ہے اور انہوں نے سرمایہ نکالنا شروع کر دیا ہے۔
گزشتہ روز اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بتایا تھا کہ مارچ کے پہلے بیس دنوں میں ٹریژری بلز سے سرمایہ کاروں نے 1.614 ارب ڈآلر نکال لیے تھے۔
ڈان اخبار کے مطابق کرنسی مارکیٹ میں یہ خوف بھی پایا جاتا ہے کہ رواں برس برآمدات میں بڑی کمی آ سکتی ہے، ٹیکسٹائل کے بہت سے آرڈر منسوخ ہو گئے ہیں کیونکہ کراچی میں لاک ڈاؤن کے باعث صنعتوں میں کام کی رفتار سست ہو چکی ہے۔