تفصیلات کے مطابق کورونا کے خلاف جنگ کی مشکل گھڑی میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اپنی تین ماہ کی تنخواہ ایمرجنسی فنڈ میں دینے کا اعلان کر دیا۔
ان کی جانب سے اس اعلان کے بعد ان کی ہدایت پر سینیٹرزاور اسٹاف کی تنخواہیں بھی ایمرجنسی فنڈ میں دینے کا اعلان کر دیا گیا۔
ترجمان سینیٹ کے مطابق سینیٹرز کی ایک ماہ کی تنخواہ ایمرجنسی فنڈ میں جائیگی۔ کورونا وائرس کی وباء سے نمٹنے کے لئے گریڈ 20، 21 اور 22 کے افسران کی پانچ دن کی تنخواہ ایمرجنسی فنڈ میں جائیگی۔
اسی طرح گریڈ 17 سے 19 کی تین دن کی تنخواہ ایمرجنسی فنڈ میں جائیگی جبکہ گریڈ 7 سے 16 کی ایک دن کی تنخواہ ایمرجنسی فنڈ میں جائیگی۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سینیٹ آف پاکستان نے ہر مشکل وقت میں ایسے فیصلے کئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشکل فیصلے کرینگے تو کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے گا۔
انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ عوام گھروں میں رہیں گے تو حکومت کو مریضوں کی دیکھ بھال کرنے میں آسانی ہو گی۔
چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ حکومتی اقدامات لائق تحسین ہیں، وسائل کو مل جل کر پورا کرنے کی کوششیں کرنا ہونگی۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں باقی ادارے بھی آگے آئیں اور دل کھول کر عطیات دیں۔ انہوں نے صاحب ثروت اور مخیر حضرات سے بھی اس کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی درخواست کی۔
اس سے پہلے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا ذاتی خرچ سے دو ہزار کورونا ٹیسٹ کٹس منگوا کر ہسپتالوں کو عطیہ کر چکے ہیں۔