کورونا وائرس کے خلاف جاری جنگ میں فوجیوں کی طرح فرنٹ پر لڑنے والے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکس کی حوصلہ افزائی اور انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آج 27 مارچ کو شام چھ بجے ملک بھر میں سفید پرچم لہرائے جائیں گے۔
ڈاکٹروں کی لازوال قربانی پر دنیا بھر میں مختلف انداز میں ڈاکٹروں کو خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔
کئی ممالک میں کئی ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس کورونا کے مریضوں کا علاج کرتے کرتے خود اس وبا کا شکار ہو کر وفات پا چکے ہیں۔
پاکستان میں کورونا کے مریضوں کا علاج کرنے والا ڈاکٹر اسامہ بھی کورونا کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئے تھے، انہیں شہید کا درجہ دیا گیا ہے اور اعزاز کے ساتھ ان کی تدفین کی گئی تھی۔
جرمنی میں کورونا سے اموات کی شرح دنیا میں سب سے کم کیوں؟ ایک تفصیلی رپورٹ
کورونا کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں نے عوام سے مدد مانگ لی
کورونا وائرس کا علاج کرنے والے برطانوی ڈاکٹر کی درد بھری داستان
اس وقت پاکستان میں ڈاکٹروں کے لیے ماسک، حفاظتی لباس اور دیگر ضروری سامان کی شدید قلت ہے جس کے باعث انہوں نے عوام سے عطیات کی اپیل کی ہے۔
چند روز قبل جناح ہسپتال لاہور کے سرجن ڈاکٹر شاہدعلی نے ”فرینڈز آف ڈاکٹرز“ کے پلیٹ فارم سے اپنے ویڈیو پیغام میں عوام اور مخیر افراد سے اپیل کی تھی کہ وہ زیادہ سے زیادہ عطیات دیں تاکہ حفاظتی کٹس، این 95 ماسک، گلوز، سرجیکل ماسک اور سینی ٹائزر خریدے جا سکیں۔
اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کو مل کر ویسے ہی ساتھ دینا ہو گا جیسے 1965ء کی جنگ کے دوران ”ایک پیسہ ایک ٹینک“ کی بات کی گئی تھی۔