بھارت میں کرفیو کے نفاذ کے باعث عوام بےشمار مسائل کا شکار ہیں، اس صورتحال میں بھارتی پنجاب کے شہر ملیر کوٹلہ کے گوردوارہ نے مدرسہ کے 40 بچوں کو بھوک سے بچا کر انسانی ہمدردی کی اعلیٰ مثال قائم کر دی۔
بھارتی اخبار میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں کورونا وباء کی وجہ سے کرفیو کے نفاذ کے بعد مقامی مدرسہ میں مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے 40 بچے گھروں کو واپس نہ جاسکے۔
گوردوارہ صاحب ہاں دا نعرہ ملیر کوٹلہ انتظامیہ گوردوارہ کے سربراہ نریندر پال نے بتایا کہ جب ہمارے علم میں آیا کہ مقامی مدرسہ تجوید القرآن کی انتظامیہ اپنے 40 طلباء کے لیے کھانے کا اہتمام کرنے میں مشکلات کا شکار ہے تو ہم نے انہیں فوری طور پر کھانا پہنچانے کا فیصلہ کیا۔
مقامی گوردوارہ کی انتظامیہ، مقامی خواتین کی مدد سے روزانہ ایک ہزار افراد کیلئے کھانا تیار کرتی ہے۔ گوردوارہ کمیٹی ممبران جب پہلے دن مدرسہ میں کھانا لے کر گئے تو طلباء کے پاس مطلوبہ برتن نہ تھے جس پر انہیں پریشانی کا سامنا تھا۔
اخبار کے مطباق اگلے دن گوردوارہ سے مدرسہ کے بچوں کے لیے برتن ساتھ لے گئے۔
بھارت میں کورونا سے 32 اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے 26 سے زائد ہلاکتیں
بھارت میں کورونا کے شکار ہندو کی آخری رسومات مسلمانوں کے ہاتھوں، ویڈیو وائرل
بھارت میں کورونا پھیلانے والے مذہبی رہنما کی ہلاکت کے بعد 40 ہزار افراد قرنطینہ میں داخل
مقامی مدرسہ کے مولوی سلیم نے بتایا کہ ان کے مدرسہ میں 40 کے قریب طلباء دوسری ریاستوں سے تعلق رکھتے ہیں، اچانک کرفیو کے نفاذ کی وجہ سے ٹرینیں معطل ہوگئیں اور دوسرے ذرائع بھی بند ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ اس وجہ سے طلباء کو ان کے گھروں تک نہیں پہنچایا جاسکا، اس دوران ہم طلباء کے لیے مطلوبہ انتظامات نہ کرسکے۔
انہوں نے بچوں کا خیال رکھنے پر مقامی گوردوارہ کمیٹی کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ جب بھی کوئی مشکل میں ہو مقامی گوردوارہ انتظامیہ ان کی مدد کرتی ہے ۔
گوردوارہ کمیٹی کے صدر بہادر سنگھ نے بتایا کہ ہم نے مقامی افراد، این جی اوز اور سوشل ورکرز سے درخواست کی کہ وہ متحد ہوکر آگے بڑھیں ، غریبوں کی مدد کریں اور ملک کو بچائیں۔
گوردوارہ کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر ایک ہزار کے قریب ضروت مند غریب افراد کو کھانا فراہم کیا جارہا ہے۔